پاکستان میں کھیلنا ’ناقابل قبول جوکھم‘ آسٹریلیائی اسوسی ایشن کا خیال

ملبورن ۔ 5 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کا دورہ کرنے والی بیرونی کرکٹ ٹیموں کو ہنوز ’’ناقابل قبول جوکھم ‘‘ کا سامنا ہے ، انٹرنیشنل پلیرس باڈی نے یہ بات کہی ہے جبکہ زمبابوے ایسی پہلی مکمل آئی سی سی رکنیت والی قوم بننے جارہا ہے جو اس ایشیائی ملک میں چھ سال قبل مہمان کھلاڑیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کئے گئے حملے کے بعد سے وہاں کھیلنے والی پہلی ٹیم ہوگی ۔ پاکستان اور زمبابوے کے کرکٹ بورڈس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ زمبابوے رواں ماہ پاکستان میں محدود اوورس کے پانچ مقابلے کھیلے گا ، جو 2009 ء کے حملے کے بعد سے کسی ٹسٹ قوم کی جانب سے اولین دورہ ہے۔ سری لنکا کی ٹیم بس کو لاہور میں نشانہ بنایا گیا تھا ۔ فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرس اسوسی ایشن (ایف آئی سی اے ) نے کہاکہ اس کے سکیورٹی ماہرین نے متنبہ کیا تھا کہ انھیں دورہ نہیں کرنا چاہئے ۔ فیکا کے ایکزیکٹیو چیرمین ٹونی آئرش نے اے پی کو ارسال کردہ ای میل میں لکھا ہے کہ ’’ہمیں پاکستان کو بھیجے جانے والے کوئی بھی میچ عہدیداروں کے ساتھ کھلاڑیوں کی حفاظت کے تعلق سے بڑی تشویش ہے ۔ اگر یہ ( زمبابوے کا ) دورہ ممکن ہوتا ہے تو تمام متعلقہ افراد کیلئے ناقابل قبول جوکھم پیدا ہوجائیگا ‘‘۔ آئرش نے یہ بھی تحریر کیا کہ اگرچہ انھیں یقین ہے کہ پی سی بی سکیورٹی پلان کے تعلق سے کوئی کسر باقی نہیں رکھے گا لیکن ہمارے ماہرین نے کہا ہے کہ یہ جوکھم غیرضروری ہے ۔