کراچی۔25 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ایشیاء کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چمپئنز ٹرافی کی فتح پاکستان کیلئے محض ایک اتفاق تھی لہٰذا ٹیم کو چاہئے کہ وہ خود پر سے ڈیڑھ سال قبل کھیلے گئے ٹورنمنٹ کا بوجھ اتارکر مستقبل کی جانب دیکھیںکیونکہ کمزور ٹیموں کیخلاف ان کی کارکردگی قطعی مددگار ثابت نہیں ہو رہی ہے۔ وسیم اکرم نے مزید کہا کہ انہوں نے بیس سال تک پاکستان کیلئے کرکٹ کھیلی لیکن کبھی اس طرح کی یکطرفہ شکستوں کا سامنا نہیں کیا جنہوں نے پاکستانی ٹیم کو چمپئنز ٹرافی کی کامیابی کے خوابوں سے باہر نکال دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیم میں مستقل کپتان ویراٹ کوہلی بھی موجود نہیں اور شاید ان کی موجودگی میں حالات مزید ابتر ہوتے کیونکہ موجودہ ہندوستانی ٹیم کھیل کے ہر شعبے میں پاکستان سے میلوں آگے دکھائی دیتی ہے۔ 90ء کے دہے میں پاکستان کیخلاف کھیلتے ہوئے ہندوستانی ٹیم دباؤ کا شکار نظر آتی تھی لیکن اب پاکستانی ٹیم اسی طرح کی صورت حال کا شکار ہے کیونکہ کامیابی یا شکست کھیل کا حصہ ہے لیکن کم ازکم مسابقت تو نظر آنا چاہئے۔ سابق کپتان نے مزید کہا کہ پاکستانی ٹیم کو کمتر اورکمزور حریف کیخلاف کم میچز کھیلنا چاہئیں کیونکہ انہیں یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ زمبابوے کے دورے میں پانچ ونڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیل کر آخر کیا حاصل ہوا جہاں ڈبل سنچریاں اسکور کرنے والے کھلاڑی اب مضبوط ٹیموں اور بولنگ کیخلاف دباؤکا شکار ہیں۔