کراچی،لاہور۔یکم فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ بگ تھری کی کاروائی بیک ڈور ڈپلومیسی سے ناکام بنائی اور مختلف بورڈ کے ساتھ رابطہ کرکے اس حوالے سے جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں ہونے دیا،پاکستان نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ اور ایشیا کپ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ لاہور میں میڈیا کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کو اس میں فائدہ نظر آیا اس لئے اس نے اس فیصلے کی حمایت کی۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے اجلاس سے ایک رات قبل پاکستان،جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے ساتھ تھا لیکن اجلاس کے دوران اس نے اپنا موقف تبدیل کر کے ہندوستانی تجاویز کی حمایت کر دی۔ ویسٹ انڈیز نے بھی ہمیں رابطے کرکے حمایت کا یقین دلایا تھا لیکن اب 8 فروری کو ہونے والے اجلاس میں تمام کرکٹ بورڈ حتمی فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف ہمارے سر پرست ہیں، ان سے ملاقات کا وقت مانگا ہے انہیں بھی بگ تھری کے بارے میں تمام صورت حال سے آگاہ کروں گا ان کی اور گورننگ بورڈ کی مشاورت سے اس بارے میں کوئی فیصلہ ہوگا۔ اشرف نے کہا بنگلہ میں ہونے والے ایشیاکپ اور ورلڈکپ آئی سی سی کے ایونٹ ہیں، یہ دو طرفہ سیریز نہیں ہے، اس میں شرکت کا جذبات سے کوئی تعلق نہیں ہے اس لئے پی سی بی نے دونوں ایونٹ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
آئی سی سی کے اجلاس میں آسٹریلین کرکٹ بورڈ کے حکام کے ساتھ ہونے والی تلخ کلامی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کے عہدیداروں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کا مذاق اڑایا تھا کہ وہاں ہر چھ ماہ بعد کوئی دوسرا عہدیدار ہوتا ہے جبکہ ہمارے ملک میں چار، چار برس تک ایک ہی عہدیدار کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے صرف پاکستان کو نہیں کئی دوسرے ملکوں کو بھی سیریز کھیلنے کی پیش کش کی ہے، ہمارا جواب تھا کہ پہلے بھی ایسی پیشکش کی گئی تھی، اس بار ہم بینک گارنٹی کے بعد سیریز کھیلیں گے۔ ذکاء اشرف نے کہا کہ نئے فارمولے کے مطابق 3بڑے ممالک کا آمدنی میں حصہ بڑھایا گیا ہے لیکن یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ہمارے حصے میں کمی نہیں آئیگی۔ اشرف کے بموجب ہم چاہتے ہیں کہ تمام بورڈس مل کر چلیں، پیسے کے پیچھے جانے سے کرکٹ تباہ ہوجائے گی۔ قبل ازیں چیئرمین پی سی نے کہا تھا کہ ہندوستان نے جوکچھ کہا کم از کم اس کی ضمانت چاہئے،اصل مقصد پیسے ہے اور بگ تھری کے پاس دینے کو بہت کچھ ہے لیکن ہمارے پاس کرکٹ کے سوا دینے کو کچھ نہیں۔