میرپور ، 3 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے خلاف حوصلہ شکن شکستوں سے دوچار ہوکر ٹورنمنٹ سے خارج ہونے کے بعد سری لنکا اور پاکستان ایشیا کپ T20 کرکٹ ٹورنمنٹ کے اپنے غیراہم آخری راؤنڈ روبن لیگ میچ میں کل یہاں مسابقت کریں گے۔ اب جبکہ ہندوستان اور بنگلہ دیش فائنل کھیلنے والے ہیں، سابقہ اور ڈیفنڈنگ چمپینس ورلڈ T20 چمپینس کیلئے صرف ساکھ کی برقراری داؤ پر لگی ہے۔ پژمردگی کا ماحول شیر بنگلہ اکیڈیمی میں منعقدہ ٹریننگ سیشنس کے دوران صاف نظر آیا، جہاں دونوں ٹیموں نے پریکٹس کی۔ جوش و خروش کی واضح کمی نظر آئی جبکہ دونوں ٹیموں نے دو گھنٹے کے سیشن کے دوران ضابطے کی تکمیل کی۔ سری لنکن کیپٹن لاستھ ملنگا نے پریکٹس میں حصہ نہیں لیا اور چپل پہن کر اِدھر اُدھر گھومتے دکھائی دیئے۔ اسی طرح بعض پاکستانی کھلاڑی جیسے شاہد آفریدی، محمد عامر بھی ٹریننگ میں شامل نہیں ہوئے جبکہ وہ کل رات میچ میں شریک تھے۔ بولنگ کوچ اظہر محمود نے ٹیم کے پرفارمنس اور تنقیدوں کے شکار بولر محمد سمیع کی مدافعت کی، جن کے دو ’نو بال‘ پاکستان کو بھاری پڑگئے۔ محمود نے کہا: ’’میں بولنگ کوچ ہوں اور لوگ ’نو بال ‘ گیندوں کے تعلق سے پوچھ رہے ہیں۔ میرے پاس کوئی جادوئی چھڑی نہیں کہ راتوں رات حالات تبدیل کردوں۔ نیز یہ بھی دیکھیں کہ سمیع انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کررہے ہیں اور یہ صورتحال ہمیشہ ہی مشکل ہوتی ہے۔ کافی دباؤ رہتا ہے۔ ایسا نہیں کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ نہیں لیکن ان کھلاڑیوں کو کچھ وقت دیجئے۔ آپ کو صبر رکھنا ہوگا اور ایک جیت حالات بدل سکتی ہے۔ T20 فارمٹ ردھم کا کھیل ہے اور اگر ہم کل جیت جائیں اور ایک دو میچز ورلڈ T20 میں جیتیں تو حالات بدل جائیں گے۔‘‘