سڈنی، 2 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور آسٹریلیا برسبین اورملبورن کے بعد اب سڈنی میں منگل 3 جنوری سے پھر آمنے سامنے ہوں گے۔ ویسے اسٹیون اسمتھ الیون پہلے ہی سیریز 0-2 سے اپنے نام کر چکی ہے۔ کلین سویپ کی ہزیمت سے بچنے کیلئے پاکستانی ٹیم نٹ پریکٹس کررہی ہے۔ یاسر شاہ کے غیر مؤثر ہونے پر آسٹریلیا نے آخری ٹسٹ کیلئے اسپن وکٹ تیار کر لی ہے۔ سڈنی میں دونوں ٹیمیں اب تک سات ٹسٹ کھیل چکی ہیں۔ چار میچوں میں میزبان جب کہ دو میں پاکستان فاتح رہا اور ایک ٹسٹ برابری پر ختم ہوا۔ پاکستان نے سڈنی کے میدان پر آخری بار 1995ء میں آسٹریلیا کو ہرایا تھا۔ پاکستانی ٹیم کینگروز کے دیس میں 22 برس سے کوئی ٹسٹ نہیں جیت سکی ہے۔ اس دوران پاکستانیوں کو لگاتار 11 ناکامیوں کا منہ دیکھنا پڑا۔ دریں اثناء آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف سیریز کے تیسرے و آخری ٹسٹ میچ کیلئے اپنی قطعی ٹیم کا اعلان کردیا، میزبان ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور دو اسپنرز کو بھی کھلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سڈنی ٹسٹ میں آل راؤنڈر ہلٹن کارٹ رائٹ اپنے ٹسٹ کریئر کا آغاز کریں گے اور ان کی جگہ نک میڈنسن کو ڈومیسٹک میچز کیلئے اسکواڈ سے فارغ کردیا گیا ہے۔ نک میڈنسن چار اننگز میں ناکام رہے اور صرف 27 رنز بناسکے جبکہ دوسری جانب آل راؤنڈر کارٹ رائٹ فرسٹ کلاس میں 45 کی اوسط سے رنز بنانے کے ساتھ ساتھ میڈیم پیس بولنگ بھی کرتے ہیں۔ اسمتھ نے کہا کہ 24 سالہ آل راؤنڈر گزشتہ سال کے دوران اپنی بولنگ میں بہتری لائے ہیں اور وہ جوش ہیزل ووڈ اور مچل اسٹارک کیلئے اچھے معاون ثابت ہوں گے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا نے اسپنرز کیلئے سازگار سڈنی کی وکٹ پر آخری ٹسٹ میچ کیلئے جیکسن برڈ کو بٹھا کر اسپنر اسٹیو او کیف کو کھلانے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان کو عالمی نمبر ایک ٹسٹ ٹیم بنانے والے کپتان نے اگلے ٹسٹ میچ میں ٹیم میں تبدیلیوں کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ میچ کی صبح حالات کو دیکھ کر ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، روایتی طور پر سڈنی کی وکٹ آسٹریلیا کی دیگر وکٹوں سے مختلف ہوتی ہے لیکن ٹیم میں تبدیلیوں کا انحصار وکٹ دیکھ کر کیا جائے گا۔ پاکستان ممکنہ طور پر ایک فاسٹ بولر کو ڈراپ کر کے اُن کی جگہ محمد نواز کو موقع فراہم کر سکتا ہے۔