پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان ’’ٹوئنٹی 20انٹرنیشنل ‘‘

دبئی۔5 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور آسٹریلیاکے درمیان سیریز کا واحد ٹوئنٹی 20میچ آ ج رات کھیلا جارہا ہے ۔ پاکستان کے ٹوئنٹی 20کپتان شاہد آ فریدی کے مطابق کھلاڑی میچ جیت کر قوم کو عید کا تحفہ دینا چاہتے ہیں جبکہ آسٹریلیاکے کپتان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم حفیظ کے بغیر بھی خطرناک ہے۔میچ کی چمچماتی ٹرافی کی دبئی میں رونمائی ہوئی۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز کا آغاز آج اتوار کی رات واحد ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل سے ہو رہا ہے۔دبئی میں ہونے والے اس ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں دونوں ٹیمیں قیادت کی تبدیلی کے بعد میدان میں اتر رہی ہیں۔

آئی سی سی ورلڈ ٹوئنٹی 20کی مایوس کن کارکردگی کے بعد محمد حفیظ نے کپتانی چھوڑ دی تھی جس کے بعد پاکستان نے ایک بار پھر شاہد آفریدی کو یہ ذمہ داری سونپ دی ہے۔آسٹریلیا نے جارج بیلی کی جگہ ایرون فنچ کو کپتان مقرر کیا ہے اس طرح دونوں کپتانوں کے جارحانہ مزاج کو دیکھتے ہوئے امید کی جا رہی ہے کہ دبئی میں شائقین کو بہترین کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔پاکستانی ٹیم پانچ سال بعد پہلی بار سعید اجمل کے بغیر میدان میں اتری ہے جنھیں مشکوک بولنگ ایکشن کے سبب آئی سی سی کی جانب سے معطلی کا سامنا ہے۔ ان کی غیرموجودگی میں محمد حفیظ یہ ذمہ داری سنبھالنے کے لیے تیار تھے کہ شارجہ کے پریکٹس میچ میں ہتھیلی پر گیند لگنے کے سبب وہ دو ہفتے کے لیے کرکٹ سے دور ہوگئے ہیں۔پاکستانی ٹوئنٹی 20 اسکواڈ میں لاہور لائنز کے بیٹسمین سعد نسیم کو شامل کیا گیا ہے

جنھوں نے حالیہ چیمپئنس لیگ ٹوئنٹی 20میں عمدہ بیٹنگ کی ہے تاہم دوسال بعد ٹیم میں واپس آنے والے اوپنر اویس ضیا مڈل آرڈر بیٹسمین عمرامین اور لیفٹ آرم سپنر رضا حسن کا کھیلنا یقینی دکھائی دیتا ہے۔آسٹریلیائی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر انحصار کر رہی ہے اور کم از کم پانچ کھلاڑی اپنے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کرنے کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔اسپنر کیمرون بوائس، فاسٹ بولر کین رچرڈسن اور آل راؤنڈر شین ایبٹ اپنا پہلا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کھیلیں گے۔واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 12ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کھیلے جا چکے ہیں جن میں 8 پاکستان نے جیتے ہیں۔آخری بار دونوں کے درمیان مقابلہ اس سال ڈھاکہ میں ہوا تھا جس میں پاکستان نے 16 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔اس میچ میں عمراکمل نے 94 رنز سکور کیے تھے جبکہ آسٹریلیا کی طرف سے گلین میکسویل نے 74 اور ایرون فنچ نے 65 رنز بنائے تھے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان شاہد خان آ فریدی واضح فرق ہیں۔آ فریدی ٹوئنٹی 20 فارمیٹ میں ہزار سے زائد رنز اور پچاس سے زائد وکٹیں حاصل کرنے والے دنیا کے واحد بولر ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف مختصر طرز کی کرکٹ میں اکمل برادرس کی کارکردگی بھی نمایاں ہے۔

امران اکمل سب سے زیادہ 366 رنز جبکہ عمر اکمل306رنز بناچکے ہیں، آسٹریلیاکی جانب سے ڈیوڈ وارنر نے پاکستان کے خلاف216 رنز بنائے ہیں۔پاکستان کی جانب سے سب بڑی شراکت کا ریکارڈ مصباح الحق اور شعیب ملک کے پاس ہے دونوں کھلاڑیوں نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں119رنز بنائے تھے۔2009 میں آسٹریلیااور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان واحد ٹوئنٹی 20 میچ یو اے ای کی سرزمین پر کھیلا گیا جس میں پاکستان نے فتح حاصل کی۔ دوسری مرتبہ پاکستان نے 2009-10 ء میں آسٹریلیاکا دورہ کیا جس میں کھیلے جانے والے ٹوئنٹی 20میچ میں پاکستان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ تیسری مرتبہ دونوں ممالک کی ٹیمیں ایک مرتبہ پھر سے متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر مد مقابل آ ئیں جس میں دونوں کے درمیان تین ٹوئنٹی 20میچز پر مشتمل سیریز کھیلی گئی۔ اس سیریز میں پاکستان نے دو میچز جبکہ آسٹریلیانے ایک میچ میںکامیابی حاصل کی۔