جنوب مشرقی ایران میں انقلابی گارڈس کے بیس پر خودکش کار حملے میں27فوجیوں کی ہلاکت ہوگئی تھی۔ اس وقت یہ حملہ پیش آیا جب فوجی سرحد پر گشت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔
ٓآصفہان۔خودکش حملے میں انقلابی گارڈس کے 27جوانوں کی موت سے برہم ایران نے پاکستان کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو ’ دہشت گردی‘‘ کی پشت پناہی کی ’’ بھاری قیمت‘‘ چکانی پڑے گی۔
ایران کے انقلابی گارڈس نے پاکستان پر اس خودکش بم حملے کی سازش کی حمایت کرنے کا بھی الزام عائدکیاہے۔
انقلابی گارڈس کمانڈر میجر جنرل محمد علی جعفری نے سرکاری ٹی وی پر جاری بیان میں جہادی تنظیم جیش محمد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان حکومت جانتی ہے کہ مذکورہ جہادی اسلام کے لئے مزید خطرے کاسبب بن رہے ہیں او رانہیں پاکستان کے حفاظتی دستوں کی حمایت حاصل ہے۔
جعفری نے انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ’اگر پاکستان حکومت نے انہیں سزا نہیں دی تو ہم ان جہادی گروہ کا منھ توڑ جواب دیں گے اور پاکستان کے ان کی حمایت کرنے کا انجام بھگتنا پڑے گا‘۔
دہشت گر د حملے میں مارجانے والے فوجیوں کی یاد میں آصفہان شہر میں منعقدہ ایک تعزیتی جلسے سے خطاب کے دوران انہو ں نے یہ بات کہی ہے۔
واضح رہے کہ جنوب مشرقی ایران میں انقلابی گارڈس کے بیس پر خودکش کار حملے می ں27فوجیوں کی ہلاکت ہوگئی تھی ۔ یہ حملے ایسے وقت ہوا جب فوجی سرحد پر گشت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔
جنوب مشرقی ایران کے انقلابی گارڈس یونٹ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ چہارشنبہ کے روز جب پاکستان سے منسلک سرحد پر گشت کے بعد واپس لوٹ رہاتھا اسی دوران دھماکو مادے سے بھری کار میں دھماکہ پیش آیاتھا۔یہ علاقے افیون کی تسکری کے اہم راستے پر پڑتا ہے۔
یہاں پر ایران کی فوج‘ اور بولچ کے علیحدگی پسندوں کے بشمول منشیات کی تسکری کرنے والوں کے درمیان اکثر سنگھرش ہوتا ہے۔
انقلابی گارڈس ایران کی اہم معاشی اور فوجی طاقت ہے جو ملک کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای کو جواب دہ ہے۔
ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خانہ نے چہارشنبہ کے روز پیش ائے حملے کو بدبختانہ قراردیتے ہوئے ’’ کچھ علاقائی اور ٹرانس علاقائی جاسوسی اداروں‘‘ کا واقعہ کا مجرم ٹہرایا۔مذکورہ متوفی فوجی جوانوں کی تدفین کے موقع پر ایران کی عوام نے بدلے اور ردعمل کے نعرے لگائے ۔