پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے اقدامات جاری

کرناٹک کے وزیر اوقاف ڈاکٹر قمر الاسلام کی پریس کانفرنس
بنگلورو۔26ستمبر:(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریاستی وزیر برائے اقلیتی بہبود ،اوقاف اور بلدی انتظامیہ ڈاکٹر قمر الاسلام نے کہاکہ ریاست میں شدید خشک سالی کے باوجود ریاست کے کسی بھی حصہ میں پینے کے پانی کی قلت نہ ہونے پائے، حکومت یہ یقینی بنانے کیلئے افسران کو ضروری ہدایت جاری کرچکی ہے۔آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ محکمۂ بلدی انتظامیہ کے تحت پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے 110 کروڑ روپے منظور کئے ہیں ، جن میں سے 36 کروڑ روپیوں کی رقم جاری کی جاچکی ہے۔ باقی 74کروڑ روپے بھی ضلع ، تعلقہ اور ہوبلی سطح پر پینے کے پانی کے مسئلے کی یکسوئی کیلئے جاری کرنے اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایک لائحہ عمل تیار کرکے حکومت کو رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت ڈپٹی کمشنروں کو دی جاچکی ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ ریاست میں پانی کی قلت کا مسئلہ جلد از جلد سلجھ جائے حکومت کی یہی کوشش ہے۔ اس کیلئے بورویلس اور پائپ لائنوں کی تنصیب کی جارہی ہے۔ جہاں بھی ضرورت پڑے بورویلوں کی کھدائی یقینی بنانے افسران کو ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ افسران سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پانی کے نئے ذرائع کی نشاندہی کے سلسلے میں بھی کام کیا جائے۔ ریاست میں مرکزی حکومت کی طرف سے آئی آئی ٹی کے قیام کے متعلق وزیر موصوف نے کہاکہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ آئی آئی ٹی کا قیام رائچور میں کرے۔ رائچور چونکہ حیدرآباد۔کرناٹک کے پسماندہ ترین علاقوں کا حصہ ہے۔ اسی لئے مرکزی حکومت کی طرف سے آئین کی دفعہ 371Jکے تحت اس علاقہ کو حاصل خصوصی درجہ کا استعمال کرتے ہوئے آئی آئی ٹی کے قیام کیلئے رائچور کا انتخاب ہوناچاہئے۔ انہوںنے کہاکہ اس سے پہلے جب جگدیش شٹر وزیر اعلیٰ تھے تو گلبرگہ میں منعقد کابینہ میٹنگ میں انہوںنے رائچور میں آئی آئی ٹی قائم کرنے کے سلسلے میں مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی، مرکز کو چاہئے کہ اس سفارش کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائیں۔