پانچ سال کی عمر کے بچوں میں افسردگی؟

ایک تحقیق میں یہ دیکھا گیا ہے کہ وہ بچے جو ایک طویل عرصے سے ذہنی دباؤ کا شکار رہتے ہیں، ان کے دماغ کا ایک حصہ ذہنی دباؤ سے محفوظ ساتھی بچوں کے مقابلے میں چھوٹا رہ جاتا ہے۔  دماغ کے اس مخصوص حصے کا تعلق یادداشت اور حافظے سے ہوتا ہے۔

ذہنی دباؤ والے بچے سیکھنے، سمجھنے کی صلاحیتوں میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور یادداشت سے متعلق ٹسٹ میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا پاتے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگرچہ تمام خاندانوں کو کچھ نہ کچھ اسٹریس کا سامنا ضرور رہتا ہے، لیکن ہم نے اپنی تحقیق میں جو نتائج اخذ کئے ہیں وہ بہت زیادہ ذہنی دباؤ سے متعلق ہیں جو اس وقت دیکھے جاسکتے ہیں۔ جب خاندان کے افراد پرتشدد قسم کے جرائم کا شکار ہوں یا خاندان کا کوئی بچہ یا دوسرا شخص ایک طویل عرصے سے کسی اذیت ناک بیماری میں مبتلا ہو، ایک اور جائزے میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ لڑائی جھگڑے اور پرتشدد ماحول میں پرورش پانے والے بچے خلیات کی سطح تک تیزی سے بوڑھے ہونے لگتے ہیں یعنی ان کی زندگی کا دورانیہ مختصر ہونے لگتا ہے۔