پاسوان کی این ڈی اے میں واپسی

نئی دہلی۔ 27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی اور لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) نے آج رات ماقبل انتخابات اتحاد کرلیا اور بہار میں نشستوں کی تقسیم پر مفاہمت بھی کرلی ۔رام ولاس پاسوان کی زیرقیادت ایل جے پی نے تقریباً 12 سال بعد این ڈی اے میں واپسی کی ہے جبکہ گجرات فسادات کے بعد انہوں نے اس اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ نئی مفاہمت کے تحت بہار میں 40 لوک سبھا نشستوں کے منجملہ 7 پر ایل جے پی مقابلہ کرے گی۔ صدر بی جے پی راج ناتھ سنگھ نے آج ان کی رہائش گاہ پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد کا اعلان کیا۔

اس سے پہلے دونوں جماعتوں کے قائدین نے سرگرم مشاورت جاری رکھی تھی۔ پاسوان کی قیام گاہ پر بی جے پی کے سینئر قائدین راجیو پرتاپ روڈی ، روی شنکر پرساد اور شاہنواز حسین نے ملاقات کی۔ پاسوان کے فرزند چراغ پاسوان نے بھی اس اتحاد میں اہم رول ادا کیا۔ راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ بی جے پی بہار میں مابقی 33 نشستوں پر مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بی جے پی اور ایل جے پی کے مابین اتحاد سے نہ صرف بہار میں این ڈی اے کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ اتحاد ملک میں دیگر ریاستوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ پاسوان اس اتحاد میں اس وقت شامل ہورہے ہیں جب دلت قائدین رام داس اٹھاؤلے اور اُدت راج نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔

راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ رام ولاس پاسوان ،پارٹی کے سینئر قائدین ایل کے اڈوانی اور وزارتِ عظمیٰ امیدوار نریندر مودی سے عنقریب ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ مظفرپور (بہار) میں 3 مارچ کو بی جے پی کی ریالی میں مودی کے ساتھ شہ نشین پر نظر آئیں گے۔ رام ولاس پاسوان نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ این ڈی اے آئندہ حکومت تشکیل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ حکومت یقینا این ڈی اے کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ مجھ سے مودی کے بارے میں پوچھیں گے، جہاں تک مودی جی کا تعلق ہے، ایل جے پی اب این ڈی اے کا حصہ ہے اور این ڈی اے نے پہلے ہی مودی کو وزارتِ عظمی امیدوار مقرر کردیا ہے۔ پاسوان نے اپریل 2002ء میں گجرات فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے این ڈی اے حکومت سے بحیثیت وزیر کوئلہ استعفیٰ دے دیا تھا۔ پاسوان کے اس اتحاد سے بہار میں سکیولر متبادل قائم کرنے کانگریس کی کوششوں کو زبردست دھکہ پہونچا۔