پارٹی چھوڑسکتے ہیں ، بہانے نہ بنائیں: اکھلیش

لینڈ مافیا ،بی جے پی میں شامل ہوتے ہیں بہتر کردار کے حامل ہوجاتے ہیں
لکھنؤ 7 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے 3 ارکان قانون ساز کونسل کے پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت کے پس منظر میں صدر اکھلیش یادو نے آج کہاکہ جو بھی پارٹی چھوڑنا چاہتے ہیں اُنھیں کسی بہانے کے بغیر چلے جانا چاہئے تاکہ اُنھیں یہ پتہ چل سکے کہ ’’خراب دنوں‘‘ میں کون اُن کے ساتھ ہیں۔ 3 ایم ایل سیز بکل نواب، سروجنی اگروال اور یشونت سنگھ کی جانب سے پارٹی سے ترک تعلق کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہاکہ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اُنھیں پارٹی کے ماحول میں گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ پارٹی چھوڑنے کے لئے اِس طرح کا بہانہ نہیں ہونا چاہئے۔ اِس کے بجائے وہ کوئی اور اچھا بہانہ تلاش کریں۔ اکھلیش یادو نے کہاکہ پارٹی بہتر انداز میں کام کررہی ہے اور حال ہی میں خواتین، کسانوں، نوجوانوں کی بڑی تعداد پارٹی میں شامل ہوئی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جو پارٹی سے جانا چاہتے ہیں وہ پارٹی چھوڑ سکتے ہیں، اِس کے لئے بہانے تراشنا ٹھیک نہیں۔ ایسی صورت میں کم از کم مجھے یہ تو پتہ چلے گا کہ خراب وقت میں میرے ساتھ کون تھے۔ سابق چیف منسٹر اترپردیش پارٹی ہیڈکوارٹر پر آج رکھشا بندھن کے موقع پر کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔ اکھلیش نے کہاکہ عید کے موقع پر وہ بکل نواب کے پاس گئے اور اُنھوں نے شیرخورمہ سے تواضع کی۔ اُس وقت بکل نواب نے یہ نہیں بتایا کہ وہ پارٹی چھوڑنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ بعد میں مجھے پتہ چلا کہ اراضی کا کوئی معاملہ درپیش ہے جس کی وجہ سے اُن پر دباؤ بڑھ رہا تھا۔ بکل نواب اور بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہاکہ وہ (بی جے پی) بہت اچھا کام کررہی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ جب کوئی شخص بی جے پی میں نہیں ہوتا تو اُسے لینڈ مافیا کہا جاتا ہے لیکن بی جے پی میں شمولیت کے ساتھ ہی وہ بالکل دیانتدار اور اچھے کردار کا حامل شخص بن جاتا ہے۔ اگروال کے بارے میں بھی اُنھوں نے کہاکہ اراضی کا مسئلہ ہی پارٹی چھوڑنے کی وجہ ہوسکتا ہے۔