نئی دہلی 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات سے پہلے تیسرے محاذ کے اُبھرنے کا اشارہ دیتے ہوئے 11 غیر کانگریسی اور غیر بی جے پی پارٹیوں نے آج پارلیمنٹ میں اتحاد کرتے ہوئے اپنا ایک محاذ قائم کرلیا تاکہ عوام حامی مخالف فرقہ پرستی اور وفاقی ایجنڈے کی تائید کی جائے۔ یہ اعلان اِن پارٹیوں کے قائدین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اِس اتحاد میں بائیں بازو کی 4 پارٹیاں، سماج وادی پارٹی، جے ڈی (یو)، انا ڈی ایم کے، اے جی پی، جھارکھنڈ وکاس مورچہ، جے ڈی (ایس) اور بی جے ڈی ہیں۔ سی پی آئی (ایم) قائد سیتارام یچوری اور صدر جے ڈی (یو) شرد یادو نے کہاکہ گزشتہ اکٹوبر میں پہلی بار مخالف فرقہ پرستی کنونشن میں اِن پارٹیوں کے اتحاد کی سمت پہلا قدم اُٹھایا گیا تھا۔ یہ اتحاد بنیادی طور پر پارلیمنٹ میں ایسے مسائل اُٹھانے کے لئے قائم کیا گیا ہے جن سے عوام متاثر ہوتے ہیں۔ اِس سوال پر کہ کیا یہ تیسرا محاذ ہے، یچوری نے کہاکہ اصطلاحات کی فکر مت کیجئے،
ہم تمام مختلف پارٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں لیکن متحد ہوگئے ہیں۔ آپ ہم سب کو یکجا دیکھ سکتے ہیں جو بھی کسی پارٹی کے لئے بات کرنے کا کبھی بھی دعویٰ کرتا ہے اُس کے لئے اُسے اصطلاحات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اُن سے ایک وفاقی محاذ کے قیام کی صدر ترنمول کانگریس ممتا بنرجی کی اپیل کے بارے میں سوال کیا گیا تھا۔ 6 مخالف بدعنوانی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے جنھیں حکومت آگے بڑھارہی ہے، اُنھوں نے کہاکہ یہ 11 پارٹیاں اِس بات کو یقینی بنائیں گی کہ کوئی بھی قانون شوروغل کے دوران منظور نہ ہونے پائے کیونکہ برسر اقتدار پارٹی اور یو پی اے اِن قوانین کو اپنی انتخابی مہم کے لئے استعمال کریں گے۔ سابق وزیراعظم دیوے گوڑا کے علاوہ مشترکہ پریس کانفرنس میں انا ڈی ایم کے کے ایم تمبی دورائی، سی پی آئی (ایم) کے باسودیب آچاریہ، جے ڈی (یو) کے کے سی تیاگی، بی جے ڈی کے جے پانڈا، آر ایس پی کے منوہر ٹرکی، اے جی پی کے برین ویشیا، سی پی آئی کے ڈی راجہ، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، آر ایس پی کے منوہر ٹرکی اور فارورڈ بلاک کے برون مکرجی نے شرکت کی۔ کانگریس 6 مخالف جعلسازی قوانین منظور کروانا چاہتی ہے۔ یچوری نے کہاکہ ہم یہ مسائل کافی عرصہ سے اُٹھارہے تھے لیکن کانگریس نے اپنے اقتدار کی پانچ سالہ میعاد میں اِن پر کوئی توجہ نہیں دی۔ ہم اِس پر مباحث کے خواہاں ہیں۔ برسر اقتدار پارٹی کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ ایسے حالات پیدا کرے کہ ایوان میں اِس پر مباحث ممکن ہوسکیں۔