پارلیمانی حلقہ ورنگل کے ضمنی چناؤ کیلئے سرگرمیاں شروع

ورنگل /22 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ورنگل پارلیمنٹ حلقہ پر کئی قائیدن کی نظر ڈاکٹر کڈیم کاویہ بھی ہوسکتی ہیں ۔ امیدوار ٹی آر ایس پارٹی ٹکٹ کے کئی دعویدار پارٹی ٹکٹ کی خواہش رکھنے والے آر سرینواس پارٹی پولیٹ بیورو ممبر پی روی ، ایس سی ڈیولپمنٹ کارپوریشن چیرمین ، پارٹی سینئیر قائد ایڈوکیٹ جی روی کمار ، ڈاکٹر جے ایس ہرن جوتی پرائیویٹ اسکول کے مالک کے علاوہ کانگریس پارٹی سے سابق ایم پی سری سلہ راجیا ، بی جے پی سے ڈاکٹر پرمیشور کا نام بھی سننے میں آرہا ہے ۔ مسٹر کڈیم سری ہری ورنگل پارلیمنٹ حلقہ سے نمائندگی کی تھی ۔ اچانک ریاستی چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں ڈپٹی چیف منسٹر بنائے جانے پر سری ہری نے ورنگل پارلیمنٹ کی نشست سے ا ستعفی دیا ۔ امکان ہے کہ الیکشن کمیشن ماہ اکٹوبر میں ضمنی انتخاب کا اعلان کرے گی ۔ پارٹی حلقوں اور عوام میں یہ بات گشت کر رہی ہے کہ کڈیم سری کی لڑکی ڈاکٹر کاویہ بھی ایک طاقتور پوزیشن رکھتی ہیں اور انہیں ٹکٹ دئے جانے پر کامیابی کا قوی امکانات بھی نظر آرہے ہیں ۔ پارٹی کے سینئیر قائدین بھی اس بات پر غور کر رہے ہیں ۔ تلگودیشم پارٹی امکان ہے بی جے پی کے حق میں رہے گی ۔ ورنگل پارلیمنٹ حلقہ ایس سی ( محفوظ ) ہے ۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے ابھی تک کوئی طاقتور قائد کا نام نہیں آیا ہے۔ برسر اقتدار جماعت ٹی آر ایس جو میدک ضلع میں تعلق رکھتے ہیں ۔ جبکہ ایس سی ڈیولپمنٹ کارپوریشن چیرمین پی روی ( کھمم ) کے ہیں ۔ مقامی طور پر جی روی کمار ایڈوکیٹ ڈاکٹر ہرن جیوتی ہیں ۔ گذشتہ انتخابات میں یہ قائدین ایڑی چوٹی کا زور لگاچکے ہیں ۔ ہائی کمانڈ نے انہیں ٹکٹ نہیں دیا ۔ ڈاکٹر رمیش چیرمین تلنگانہ میڈیکل جیاک بھی ٹی آر ایس ٹکٹ کی خواہش رکھتے ہیں ۔ وردھان پیٹ اسمبلی حلقہ سری ہری کا پیدائشی مقام ہے ۔ پالاکورتی اسمبلی حلقہ کی نمائندگی تلگودیشم قائد ایرابلی دیاکر راؤ کرتے ہیں ۔ اس حلقہ میں شروع سے ہی دونوں گروپ تھے ایک سری ہری دوسرا دیاکر راؤ ، ہرکال اسمبلی حلقہ چلا دھرما ریڈی ہیں یہ بھی اب ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں ۔ بھوپال پلی کی نمائندگی اسپیکر مدھو سدھن چاری کر رہے ہیں ۔ ان حلقوں کے علاوہ ورنگل ( مشرق ) ورنگل ( مغرب ) یہ دونوں شہری حلقوں میں کڈیم سری ہری کا کافی اثر ہے اور مسلمانوں کی کثیر تعداد بھی اس وقت ٹی آر ایس کے حق میں ہے ۔ سری ہری بھی مسلمانوں میں کافی مقبول قائد ہیں ۔ ٹی آر ایس پارٹی میں خاتون قائدین کی کمی ہے ۔ ایسے میں ورنگل سے ایک خاتون کو ٹکٹ دینے پر پارٹی کی امیج بہتر ہوگی ۔ سری ہری ورنگل میں گذشتہ ایک سال سے کئی ایک ترقیاتی کاموں میں دلچسپی لیتے ہوئے ورنگل کی ترقی کیلئے سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں۔ عوام میں ان کا ایک صاف سھرہ امیج ہے ۔ ان کی قابلیت کو دیکھ کر ہی چیف منسٹر نے انہیں تلنگانہ ریاست کا ڈپٹی چیف منسٹر بنایا ہے ۔ پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند قائدین ہائی کمان کے ربط میں ہیں ۔ ڈاکٹر کاویہ پیشہ طب میں ایم ڈی کی ہیں ۔ ایک قابل طاقتور خاتون امیدوار ثابت ہوسکتی ہے اور ٹکٹ ملنے پر کامیابی کے بھی زیادہ امکانات نظر آرہے ہیں ۔