بھنسہ میں کانگریس کا زبردست احتجاجی مظاہرہ ، مختلف قائدین کا خطاب
بھینسہ /4 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کانگریس پارٹی عوام کی ہمدرد ہے ۔ کانگریس پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں عوام کو فائدہ پہونچانے کیلئے کئی اسکیمات کو روبعمل لاتے ہوئے عوام کو خوشحال زندگی گزارنے کا موقع فراہم کیا تھا ۔ کانگریس نے اپنے اقتدار میں کسانوں کے قرض کی معافی اور بے گھر عوام کو رہنے کیلئے پختہ مکانات کی تعمیر کرنے کیلئے اندراما اسکیم اور مختلف اسکیمات کو روبعمل لاتے ہوئے عوام کو چین و سکون کی زندگی گذارنے کیلئے سرکاری قرض کو یقینی بنایا تھا ۔ لیکن موجودہ ریاستی ٹی آر ایس حکومت میں عوام صرف مشکلات سے دوچار ہوکر دفاتر کے چکر لگارہی ہے اور ریاستی حکومت عوام کو صرف گمراہ کر رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار کانگریس ضلعی ورکنگ کمیٹی صدر نریش جادھو اور تعلقہ مدہول کے سینئیر کانگریس قائد موہن راؤ پٹیل نے بھینسہ شہر میں کانگریس تلنگانہ پردیش کمیٹی کی جانب سے منعقد تعلقہ سطح پر اندراما اسکیم کے بلوں کی منظوری کیلئے احتجاجی دھرنے سے قبل دارابجی کاٹن فیاکٹری بھینسہ میں ایک جلسہ میں اپنے مشترکہ خطاب میں کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت میں عوام ہر ماہ راشن کیلئے تحصیل آفس کے چکر کاٹتے ہوئے اپنا پیسہ زیراکس کاپیوں پر مزدوری دفاتر کے چکر کاٹنے میں ضائع کر رہی ہے ۔ علاوہ ازیں ریاست تلنگانہ میں کئی کسان قرض کے بوجھ کی وجہ سے فوت ہوچکے اور اموات کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے اس تلنگانہ حکومت کی ناکامی کا نتیجہ بتایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے انتخابی منشور میں اقلیتوں کو 12 فیصد تحفظات اور دلت طبقہ کو اراضی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا جو آج تک پورا نہیں ہوسکا ۔ تلنگانہ حکومت غریب و مستحق افراد کو دو کمروں پر مشتمل پختہ مکان تعمیر کرنے کیلئے 3 لاکھ کا قرض دینے کا وعدہ کرچکی ہے ۔ جو آج تک پورا نہیں ہوسکا اور عوام پختہ مکان کی تعمیر کا آغاز کرتے ہوئے حکومت کی امدادی قرض کے انتظار میں ہے ۔ تعلقہ مدہول کے سینئیر کانگریس قائد موہن راؤ پٹیل نے کہا کہ تعلقہ مدہول میں اندراما اسکیم کے ذریعہ 4172 افراد نے اپنے مکانوں کی تعمیر کا آغاز کرتے ہوئے ۔ بیسمنٹ ڈالتے ہوئے دیواریں کھڑی کی ہیں ۔ لیکن انہیں بلووں کے دوسری قسط کا انتظار ہے ۔ حکومت کی جانب سے انہیں کوئی قسط موصول نہیں ہو رہی ہے ۔ انہوں نے تعلقہ مدہول کے موجودہ رکن اسمبلی وٹھل ریڈی پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا اور کہا کہ تعلقہ مدہول کی عوام نے انہیں ٹی آر ایس لہر کے باوجود کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر بھاری اکثریت سے کامیابی سے ہمکنار کیا تھا ۔ لیکن انہوں نے دھوکہ دیتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیاری کی ہے ۔ بعد ازاں نریش جادھو اور موہن راؤ پٹیل کی قیادت میں سینکڑوں کانگریسی کارکنوں نے دارابجی کاٹن فیاکٹری بھینسہ سے ایک ریالی نکالی ۔ جو شہر کے مولانا آزاد چوک ، ٹیپو سلطان چوک سے ہوتے ہوئے بس اسٹانڈ کے روبرو ایک احتجاجی دھرنے میں تبدیل ہوگئی ۔ اس دھرنے کی وجہ سے سڑک کی دونوں جانب گاڑیوں کی قطاریں دیکھی گئی ۔ بعد ازاں کانگریس قائدین نے بھینسہ تحصیل آفس پہونچ کر تحصیلدار رام موہن کو اس سلسلہ میں ایک یادداشت پیش کی ۔ اس موقع مقامی کانگریس قائدین کشن گوڑ، آنند راؤ پٹیل ، شنکر چندرے ، احمد پاشاہ ، عبدالمقیت ، ہاشم خان ، شام راؤ پٹیل کے علاوہ تعلقہ مدہول کے چھ منڈلوں کے تمام کانگریس قائدین کے علاوہ سینکڑوں کانگریسی کارکنان موجود تھے ۔ اس موقع پر بھینسہ سرکل انسپکٹر واسو دیو راؤ کی نگرانی میں سب انسپکٹران عبدالنظیر اور پراوین کمار کے علاوہ پولیس جوان بندوسبت میں مصروف دیکھے گئے ۔