بودھن میں سی آئی ٹی یو قائد کمار سوامی کی پریس کانفرنس
بودھن ۔ 25 ۔ اگسٹ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نظام دکن شوگرس فیکٹری شکر نگر کے روبرو ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس سے سی آئی ٹی یو قائد مسٹر کمار سوامی اور بی ایم ایس کے قائد ستہ نارائن نے مشترکہ طورپر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت NSF کو حکومت کی تحویل میں لینے کے اپنے انتخابی وعدے پر عمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ نو تشکیل ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد فیکٹری ملازمین کو فائدہ ہونے کے بجائے فیکٹری بند کردینے کی وجہ سے اُلٹا نقصان ہوا مسٹر سوامی نے کہا NDSC خانگی انتظامیہ گزشتہ ڈسمبر کے دوران پانی اور گنے کی پیداوار نہ ہونے کا بہانہ بتاکر NDSC کے تین یونٹس شکرنگر میدک اور مٹ پلی کو بند کردینے کا فیصلہ کیا اور یہاں کا تقریباً ایک لاکھ ٹن سے زائد گنا خانگی فیکٹریوں کو منتقل کردیا گیا ۔ مسٹر سوامی نے کہا فیکٹری کواچانک بند کردینے کے اعلان کے بعد سینکڑوں ملازمین بے روزگار ہوگئے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ملازمین ازراں فروشی کی دوکان پر دستیاب چاول تک خریدنے سے قاصر ہیں ۔ انہوں نے کہا فیکٹری کو لے آف کا اعلان کرنے کے بعد ملازمین کو نصف تنخواہیں ادا کرنا چاہئے لیکن گزشتہ نو ماہ کے دوران ایک ماہ کی تنخواہ بھی جاری نہیں کی گئی ۔ مسٹر ستیہ نارائن نے کہا کہ ملازمین اور ان کے افراد خاندان نیم فاقہ کشی کی زندگی گذار رہے ہیں اگر اندرون ایک ہفتہ واجب الادا تنخواہوں کی اجرائی عمل میں نہ لائی گئی تو NDSC کے ملازمین انتہائی اقدامات اُٹھاتے ہوئے اقدام خودکشی کر لینے پر مجبور ہوجائے گے انہوں نے معزز رکن پارلیمنٹ شریمتی کویتا اور چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو NDSC کے ملازمین کے مسائل کی یکسوئی کیلئے فوری طور پر اقدامات کرنے کی اپیل کی ۔