ان دنوں شمالی ہندوستان میں لڑکیو ں او رعورتوں کے ساتھ ٹیکسی او راٹوڈرائیورس کی زبادتوں ‘ جنسی ہراسانی او رعصمت ریزی کے واقعات میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے ۔ اور یہ وبا ملک کے دیگر حصوں میں بھی تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے ۔ لڑکیوں او رعورتوں کی جان اور عصمت کی حفاظت کے لئے فکر مند والدین بھی ان حالات سے کافی پریشان ہیں ۔ حکومتوں کی جانب سے بھی تشہیر ی مہم چلائی جارہی ہے جس کا اثر پڑتا دیکھائی نہیں دے رہا ہے ۔
ڈسمبر16سال2012میں ملک کو دہلادینے والے دہلی اجتماعی عصمت ریزی کے واقعہ نے تو گھر کے باہر جاکر کام کرنے والی اور تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کے والدین کی نیند حرام کردی تھی ۔ نربھیا اجتماعی عصمت ریزی واقعہ کے خلاف سارے ملک میں شدید احتجاج کیاگیا۔اسی ضمن میں ایک ویڈیو ان دنوں سوشیل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے جس میں بنٹی نامی ایک ٹیکسی ڈرائیور کو ہے او رٹیوشن سے گھر واپس لوٹنے والی ایک لڑکی جو ٹیکسی میں بیٹھنے سے قبل ڈرائیور اور ٹیکسی دونوں کی اپنی موبائیل سے تصوئیر کھینچتی ہیں او رٹیکسی میں سوار ہوجاتی ہے ۔
ڈرائیو رلڑکی سے پوچھتا ہے یہ آپ نے کیاکیا‘ تو لڑکی جواب دیتی ہے کہ مذکورہ تصوئیریں اس نے اپنے گھر والوں کو بھیج کر کہا ہے ’’ میں اس ٹیکسی اور ڈرائیور کے ساتھ گھر واپس لوٹ رہی ہیں ‘‘ تاکہ وہ محفوظ رہ سکے۔ ڈرائیور بنٹی کہتا ہے یہ عجیب تو محسوس ہورہا ہے مگر بہت اچھی بات ہے اگر ہر کوئی ایسا کرنے لگتا ہے تو لڑکیوں اور عورتوں کے ساتھ ٹیکسی ڈرائیورس کی زیادتیوں کا سلسلہ ختم ہوجائے گا اور پھر کوئی نربھیا بربریت کا شکار نہیں بنے گا۔ اس سبق آموز ویڈیو کا ضرور مشاہدہ کریں۔