میرپور 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ ایشیا کپ اور آئی سی سی ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر اپنے کھلاڑیوں سے ناراض ہے۔ وہ اس بات پر برہم ہے کہ ٹیم نے ہوم ایڈوانٹیج کو ہوم پریشر قرار دیا ہے۔ شکیب الحسن کے خلاف تادیبی کارروائی کا امکان ہے۔ بورڈ کے صدر کے بموجب انہوں نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ بنگلہ دیش اپنے کھلاڑیوں کو ویسٹ انڈیز،سری لنکا اور زمبابوے سے بہتر سہولیات فراہم کررہاہے لیکن ٹیم کے نتائج اس کے برعکس ہیں۔ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کااہم اجلاس صدر نظم الحسن پاپن کی صدارت میں ہوا جس میں دونوں ٹورنمنٹس میں بنگلہ دیشی ٹیم کی کارکردگی، شکیب الحسن کے ڈسپلن کے معاملات اور ڈومیسٹک کلینڈر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر بورڈ آف ڈائریکٹرس سے خطاب کرتے ہوئے نظم الحسن نے کہا کہ بنگلہ دیش بورڈ اپنے وسائل میں رہ کر کھلاڑیوں کو ویسٹ انڈیز،سری لنکا اور زمبابوے سے بہتر سہولتیں فراہم کررہا ہے لیکن کھلاڑیوں کی کارکردگی ان کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کی ترجمان نہیں ہے۔ صدر کے بموجب جب کھلاڑی اپنے ملک کا یونیفارم پہنتے ہیں تو کارکردگی میں صدفیصد نتائج بھی حاصل ہونے چاہئیں۔ ہم مسلسل شکست برداشت کرتے رہے جس کے باوجود شائقین نے ٹیم کو اپنا تعاون دینا برقرار رکھا۔ علاوہ ازیں میں نے ہمیشہ ہوم ایڈوانٹیج کے بارے میں سنا ہے لیکن اس مرتبہ بعض کھلاڑیوں کی جانب سے ہوم پریشر کی باتیں کی جاتی رہیں۔ وہ شکیب الحسن کے حالیہ متنازعہ انٹرویو کو بنیاد بناکر آل راونڈر کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ نظم الحسن نے کہا کہ شکیب الحسن کی وجہ بتاؤ نوٹس پر بات زیادہ نہیں ہوئی ابھی ان کے جواب کی قطعی تاریخ میں چند دن باقی ہیں لیکن آئی سی سی اجلاس کے بعد ان سے وضاحت طلب کی جائے گی اور امکانات بھی ہیں کہ ٹیم انتظامیہ میں تبدیلیاں لائی جائے گی۔ واضح رہے بنگلہ دیش کو ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ میں ایک بھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی جبکہ ایشیاء کپ میں بھی میزبان ٹیم کے مظاہرے انتہائی مایوس کن رہے ۔