ٹیم میں نسل پرستی نہیں :جرمن کوچ

برلن ۔30 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام )جرمن فٹبال ٹیم کے ہیڈ کوچ یواخیم لوو نے نامور فٹبالر میسوط اوزل کے ٹیم میں نسل پرستی کا الزام مسترد کردیا۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی کی ورلڈ کپ میں ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا کہ اوزل نے نسل پرستی کا الزام لگایا لیکن میں کہہ سکتا ہوں کہ جرمن فٹبال اسوسی ایشن (ڈی ایف بی) میں کبھی نسل پرستی پر مبنی آراء سامنے نہیں آئی۔انہوں نے 6 ستمبر کو عالمی چیمپیئن فرانس سے مقابلے کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مہاجر کھلاڑیوں نے ہمیشہ ہمارے لیے کھیل کر خوشی محسوس کی ہے اور اب بھی کچھ نہیں بدلا ہے۔واضح رہے کہ 2006 سے ٹیم کے ہیڈ کوچ لوو نے 22 جولائی کو میسوط اوزل کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا پہلی مرتبہ جواب دیا ہے۔خیال رہے کہ نامور جرمن فٹبالر میسٹ اوزل نے نسل پرستی کا سامنا کرنے پر جرمنی کے لیے کھیلنے سے انکار کرتے ہوئے ٹیم چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔انگلش پریمیئر لیگ کے کلب آرسنل کے لیے کھیلنے والے مڈفیلڈر نے 4 صفحات پر مشتمل اپنے بیان میں جرمن فٹبال اسوسی ایشن کے سربراہان، اسپانسرز اور میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔اس موقع پر انہوں نے خصوصاً اپنے ملک کی فٹبال فیڈریشن کے صدر رین ہارڈ گرنڈل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لوگوں کے غلط رویے پر انہوں نے میرا ساتھ نہیں دیا۔اوزل نے لکھا تھا کہ گرنڈل اور ان کے حامیوں کی نظر میں، میں صرف اس وقت جرمن ہوں جب ہم جیتیں، لیکن جب ہم ہاریں تو میں ایک تارک وطن ہوں۔ان کے اس بیان پر ایک نیا تنازعہ شروع ہوا تھا۔