وی ایچ پی کے رام مندر پر تقریب کے لئے دہلی پولیس کی تیاریاں

وی پی ایچ نے پہلے ہی ایودھیا‘ ناگپور اور بنگلورو میں نومبر کے دوران اس طرح کی تقاریب منعقد کرچکی ہے‘ اس کے علاوہ ڈسمبر کے اوائل میں بھی ملک کے بہت سارے شہروں میں اسی مطالبے کے ساتھ سبھاوں کا انعقاد عمل میں لایاجاچکا ہے۔

نئی دہلی۔اتوار کے روز رام لیلا میدان میں منعقد ہونے والے ویراٹ دھرم سبھا کے دوران نظم ونسق میں رکاوٹیں کھڑی نہ ہوں اس لئے دہلی پولیس وسیع پیمانے پر انتظامات میں لگی ہوئی ہے۔

مذکورہ سبھا کا انعقاد وشواہند وپریشد کی جانب سے عمل میں لایاجارہا ہے ‘ او ردیگر دائیں بازو کی تنظیمیں بھی پارلیمنٹ کے مجوزہ سرمائی اجلاس میں رام مندر کی تعمیر کے قانون کے لئے مرکز پر دباؤ کے لئے توقع ہے کہ یہاں پر جمع ہوں گیں۔

منتظمین کادعو ی ہے کہ رام جنم بھومی تحریک کے مقصد سے ملک کی درالحکومت میں بڑے پیمانے پر لوگ اکٹھا ہونے والے ہیں۔وی پی ایچ نے پہلے ہی ایودھیا‘ ناگپور اور بنگلورو میں نومبر کے دوران اس طرح کی تقاریب منعقد کرچکی ہے‘ اس کے علاوہ ڈسمبر کے اوائل میں بھی ملک کے بہت سارے شہروں میں اسی مطالبے کے ساتھ سبھاوں کا انعقاد عمل میں لایاجاچکا ہے۔

آر ایس ایس کے اہم لیڈر بھیاجی جوشی دہلی کی اس تقریب میں اہم مقرر ہونگے ‘ ان کے علاوہ وی ایچ پی کے قومی صدر وی ایس کوکجی اور دیگر بھی اس تقریب سے خطاب کریں گے۔رام لیلا میدان کی گنجاش 70000لوگوں کی ہے ‘ ترجمان ونود بنسال نے کہاکہ لاکھوں والینٹرس اترپردیش کے علاوہ ہریانہ او رراجستھان کہ میرٹھ اور براج علاقے سے ائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ دو درجن سے زائد ایل ای ڈی اسکرین راستوں پر نصب کئے جائیں گے تاکہ رام لیلا میدان تک رسائی میں ناکام ہونے والے لوگ راستوں پر کھڑے ہوکر اس تقاریر سن سکیں گے۔سبھا کی راست نشریات کے لئے وی ایچ پی نے ایک نیا ٹوئٹر ہینڈل ‘ فیس بک پیچ اور یوٹیوب چیانل تیار کیاہے۔

رام لیلا میدان آنے والے تمام راستوں پر ’ جئے شری رام ‘ لکھے ہوئے زعفرانی پرچم لہرائیں جائیں گے‘ اس کے علاوہ بھگوان کے ہورڈنگس اور فوٹوگرافس کے ساتھ رام مندر کی تعمیر کا مطالبہ بھی تحریر ہوگا۔رام لیلا میدان کی دیواریں فیض الہی مسجد سے جڑی ہوئی ہیں جو آصف علی روٹ پر ہے اور سبھا کی اسٹیج سے محض پچاس میٹر کے فاصلے پر بھی ہے۔

وی ایچ پی کے ایک لیڈر نے کہاکہ تقریب نہایت سنجیدگی کے ساتھ منعقد کی جائے گی کیونکہ اس کی نگرانی آر ایس ایس کی جانب سے کی جارہی ہے۔پانچ ہزار کے قریب پولیس جوان اور نیم فوجی دستوں کی دس کمپنیاں تعینات کردی گئی ہیں۔

ڈی سی پی ( سنٹرل) ایم ایس راندھاوا نے کہاکہ ’’ تقریب گاہ کے اطراف واکناف میں پولیس جوانوں کو تعینات کیاجائے گا ‘جہاں پر چار سے پانچ لاکھ لوگوں کے جمع ہونے کی توقع ہے۔ اس کے لئے ہم کسی کوبھی تکلیف نہ ہو اس کی اقدامات پر بات کررہے ہیں‘‘۔

پولیس نے کہاکہ سبھا کی مخالفت کرنے کے لئے راجدھانی دہلی کے مختلف مقامات پر لگائے گئے پوسٹرس کو ہٹایاگیا ہے۔

اس کے علاوہ دہلی پولیس کا سائبر سل افواہوں کو پھیلانے کی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔اس کے علاوہ حالات کوسمجھنے اور اس پر قابو پانے کی مہارت رکھنے والے پولیس کے ریٹائرڈ جوانوں کی بھی مدد حاصل کررہی ہے۔ جمعہ اور ہفتہ کے روز پولیس ہیڈکواٹرس میں اجلاس بھی منعقد کئے گئے۔

اسکے علاوہ ایڈیشنل ڈی سی پیز کو رام لیلا میدان پر موجو درہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اتوار کی رات تک اطراف واکناف کی دوکانوں کو بند کرنے کے احکاما ت ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کمشنر امولیہ پٹنائک خود تقریب میں موجود رہیں گے۔جوائنٹ کمشنر آف پولیس( ٹریفک) الوک کمار نے کہاکہ ’’سنٹرل دہلی کی جانب جانے والے تمام راستے اتوار کی رات تک بند رہیں گے او رلوگوں سے کہاگیا ہے کہ وہ ان راستوں پر جانے سے گریز کریں‘‘۔