پاکستان ’ واپس کرنے کے لئے ‘ تیار نہیں تھا مگر امریکہ نے صاف کردیا کہ یہ وینگ کمانڈر سودی کو سودی بازی کا ذریعہ نہیں بننے دیاجائے گا
امریکہ نے 27فبروری کے روزوینگ کمانڈر ابھینندن ورتھامان کو پکڑنے کے اندرکچھ گھنٹے ہی اپنی اعلی سطحی ملٹری چیانل کے ذریعہ اس کی رہائی کے متعلق پاکستان پر یہ کہتے ہوئے دباؤ بنانا شروع کردیاتھا کہ معاملے کو ٹھنڈا کرنے کا یہی ایک راستہ ہے۔
واشنگٹن کے قابل بھروسہ ذرائع سے ای ٹی کو یہ ثابت ہوا ہے کہ امریکہ سینٹ کام کمانڈر جنرل جوزف ووٹیل نے پاکستانی امرکی چیف قمر جاوید باجو سے جلد از جلد وینگ کمانڈر ابھینندن کی رہائی کیلئے’’ ان کی حوصلہ افزائی ‘‘ کی ہے ۔
سینٹ کام کمانڈر پاکستان آرمی چیف کا امریکہ کے ساتھ رابطے کا اہم ذریعہ ہے۔ سینٹ کام ہی افغانستان اور پاکستان میں اپریشن کا ذمہ دارہے اور وہ طالبان کے ساتھ سفارتی پہل میں بھی شامل ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنرل ووٹیل اور قومی سکیورٹی مشیر جان بولٹن کے درمیان میں اس دوران سلسلہ وار با ت چیت ہورہی تھی او ربولٹن اپنے ہندوستانی ہم منسب اجیت ڈوال سے بھی مسلسل رابطے میں تھے۔
تاہم انہوں نے جنرل ووٹیل کو پاکستانی آرمی سے بات چیت کی ذمہ داری تفویض کردی ۔
واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے ابھینندن ورتھامان کی رہائی سے کچھ گھنٹو ں قبل ہی امریکی مشیر برائے ڈیفنس بولٹن نے میڈیا کے سامنے آتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ایک اچھی خبر کی پیش قیاسی بھی کی تھی۔