ویمنس باکسنگ ورلڈ چمپئین شپ ۔ میری کوم کی چھٹویں سونے کے تمغے پر نظریں

نئی دہلی ۔ /14 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) AIBA ویمنس باکسنگ چمپئین شپ جس کا انعقاد جمعرات سے نئی دہلی میں منعقد ہونے جارہا ہے معروف باکسنگ کھلاڑی میری کوم نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ ان مقابلوں میں ہندوستان کیلئے چھٹواں سونے کا تمغہ حاصل کریں گی ۔ ان مقابلوں کیلئے نزاع چھڑگیا تھا کہ دہلی کی فضائی آلودگی کے سبب دوسرے ممالک کے کھلاڑی سانس لینے میں دشواری محسوس کررہے تھے خاص طور پر کوسو کی کھلاڑی نے اس بات کی شکایت کی تھی ۔ اس دسویں چمپئین شپ کو باکسنگ کا سب سے بڑا مقابلہ تصور کیا جارہا ہے ۔ جس میں 72 ممالک نے تقریباً 300 کھلاڑی باکسنگ مقابلوں میں حصہ لیں گے ۔ نزاعی ازبک تاجر غفور رحیموؤ کی صدر کی حیثیت سے منتخب کئے جانے کے بعد ان باکسنگ اولمپک مقابلوں کا مستقبل غیر یقینی دکھائی دے رہا تھا ۔ 2006 ء کے بعد سے ہندوستان دوسری مرتبہ ان مقابلوں کی مہمان نوازی کررہا ہے اور ہندوستان دنیا کا تیسرا ملک ہے جو ویمنس باکسنگ میں سب سے زیادہ تیسرے نمبر پر تمغے حاصل کئے ہیں یعنی چار سونے کے ، ایک چاندی اور 3 برانز میڈل یعنی جملہ آٹھ میڈلز جیتے ہیں ۔ 35 سالہ ہندوستانی باکسر میری کوم سے ہندوستان کو کافی توقعات وابستہ ہیں ۔ ایرلینڈ کی کھلاڑی کے بعد تاریخ میں میری کوم نے سب سے زیادہ نام حاصل کیا ہے ۔ 48 کلو گرام کے زمرہ میں میری کوم اپنے وطن کی سرزمین پر دوسرے سونے کے تمغے کو حاصل کرنے کیلئے پرامید ہے وہ ابھی تک کامن ویلتھ گیمس انڈین اوپن اور پولینڈ میں منعقدہ انٹرنیشنل ٹورنمنٹ میں سونے کے تمغے حاصل کرچکی ہیں ۔ 2012 ء کی اولمپک برانز میڈلسٹ کو اس بات کا بخوبی احساس ہے کہ سونے کے تمغے جیتنے کی راہ اتنی آسان بھی نہیں ہے ۔ میری کوم نے کہا کہ میرے وزن کے زمرہ میں 2001 ء سے ہندوستانی باکسرز حصہ لیتے آرہے ہیں اور وہ بہت ہی ذہین اور چالاک ہیں اور تیز بھی ہیں اور وہ اپنے خود کے تجربہ کو استعمال کرے گی ۔ ماضی کے باکسرز کم و بیش مساوی ہی ہیں ۔ میری کوم کے علاوہ ایک اور نامور باکسر جو میری کوم کی منی پور ہی کی متوطن ہے ۔ سریتا دیوی وہ بھی ان مقابلوں میں 60 کلو گرام زمرہ میں سونے کے تمغہ حاصل کرنے کی تک ودود میں لگی ہوئی ہیں ۔ سریتا دیوی نے 2006 ء میں سونے کے تمغہ کے علاوہ پانچ ایشیائی تمغے اپنے نام کرچکی ہیں ۔