ویلڈر کاکام کرنے والے شخص کے بیٹے امیر الدین کا ممبئی کی سلم بستی سے لیکر امریکی کے بیالٹ اسکول تک کا سفر

نیویاک کے ممتاز اسکول کی جانب سے منظوری کے بعد ممبئی کی سلم بستی کے رہنے والے کم عمر نوجوان کا ایک پیشہ وارانہ بیلٹ ڈانسر بننے کا خواب اب پورا ہوتا دیکھائی دے رہا ہے۔
امیر الدین شاہ ایک 16سال کا بچہ جس کے والد ایک ویلڈر ہیں‘ کا نام جایکلین کینڈی اوناسیس اسکول تھیٹر( جے کے او) میں اگست میں داخلہ ہوا ‘ صرف تین سالوں میںیہ کام ہوا ہے۔شاہ نے اے ایف پی سے کہاکہ’’میں ایک غریب گھر سے ہوں جس کو اس بات کاپتہ نہیں کہ بیلٹ آف امریکہ کیا ہے مگر یہ لوگ میرے لئے کافی مدد گار ثابت ہوئے اور میں حقیقت میں کافی جوش میں ہوں‘‘۔

مذکورہ نوجوان نے سال 2013سے قبل کبھی بیلٹ کے متعلق سنا نہیں تھے اس وقت وہ معاشی طور پر پسماندہ بچوں کو ہپ ہاپ کلاسس کی تربیت دینے کا ایک معاہدے پر دستخط کی تھی۔شاہ چھ سال کی عمر سے شادی کی تقاریب میں ڈانس کرتے آرہے ہیں مگر جب اس نے ڈانس ورکس پرفارمینگ آرٹس اکیڈیمی کا دورہ کیاتو اس کی زندگی ہی بدل گئی۔

اسی سال اسرائیل امریکن بیالٹ ماسٹر یوہودا ماور نے شاہ کے ماہرات کو جانچا کران کے ہپ ہاپ کی حاصل کیااور اس میں حصہ لیا۔پچھلے سال شاہ اور ماور کا ایک اور شاگرد 22سالہ منیش چوہان نے جوفری بیلٹ اسکول نیویارک میں تعلیم کیلئے اسکالر شب حاصل کی اور انہیں وقت پر ویزا بھی ملا۔اب ان کا ویزاکرواڈ فنڈنگ مہم کے ذریعہ13,000ڈالرس کی رقم کیساتھ محفوظ ہے‘ شاہ جے کے او میں تین سالہ پروگرام کی شروعات کے لئے تیار ہے۔

شاہ نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنا ذاتی بیلٹ اکیڈیمی کی شروعات چاہتے ہیں کیونکہ موجودہ ہندوستان میں حکومت مغربی ڈانس کی تربیت کے لئے کسی قسم کا فنڈ فراہم نہیں کرتی۔انہوں نے کہاکہ’’ میں ایسے بچوں کی مدد کرنا چاہتا ہوں جو غریب ماحول سے ہیں تاکہ ان کا خواب پورا کیاجاسکے‘‘