اپنے دن کا زیادہ تر وقت ٹیلیویژن کے سامنے بیٹھ کر گزارنا کینسر کا شکار بنا سکتا ہے۔یہ انتباہ امریکہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کی تحقیق میں دریافت کیا گیا دن بھر میں ایک گھنٹہ ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر گزارنا بھی آنتوں کے کینسر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ٹی وی کے سامنے روزانہ 2 گھنٹے گزارنا اس جان لیوا مرض کا خطرہ لگ بھگ 70 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔یہ پہلی بار ہے جب سست طرز زندگی کو آنتوں کے کینسر کی شرح میں اضافے کا باعث بننے والے عنصر کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ متحرک رہنا کتنا ضروری ہے۔
1991 کے میں اس تحقیق کے آغاز 90 ہزار کے قریب خواتین کا جائزہ لیا گیا جن کی عمریں 25 سے 42 سال کے درمیان تھیں۔دو دہائیوں کے دوران ان میں سے 118 میں آنتوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور محققین کے مطابق دن بھر میں ایک گھنٹے سے زائد وقت تک بیٹھنے سے اس مرض کا خطرہ 12 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔یہ خطرہ ان خواتین کے لیے بھی ہوتا ہے جن کے خاندان میں اس قسم کے کینسر کی تاریخ نہ ہو۔
محققین کے مطابق سست طرز زندگی درمیانی عمر میں کینسر کا باعث بننے والا بڑا عنصر بنتا جارہا ہے بلکہ یہ عادت نوجوانی میں بھی مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل جے این سی آئی کینسر اسپیکٹرمیں شائع ہوئے۔کچھ عرصے قبل امریکی نیشنل انسٹیوٹ کی تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے کی عادت امراض قلب اور کینسر کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
اس تحقیق میں50 سے 71 سال کے 2 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا جو کسی دائمی بیماری کا شکار نہیں تھے۔تحقیق کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے والے افراد میں کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ریسرچ میں بتایا گیا کہ ایسے افراد کے ذیابطیس، انفلواینزا، پارکنسنز امراض اور جگر سے متعلق امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
مطالعے میں پایا گیا کہ جو افراد روزانہ تین، چار گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں کسی بھی بیماری میں مبتلا ہونے کے 15 فیصدزیادہ امکانات ہوتے ہیں جبکہ جو افراد سات گھنٹے یا اس سے زائد ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں یہ امکانات 47 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔