ووٹنگ مشین کا کوئی بھی بٹن دبانے پر بی جے پی کو ووٹ

نئی دہلی۔ 3 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کو شبہ ہے کہ کارپوریٹ گھرانے اپنی لابی کو مضبوط کرتے ہوئے بی جے پی کیلئے کام کریں گے ۔ اسی شبہ کی بنیاد پر آسام میں ایک ایسا الیکٹرانک مشین حکام کے ہاتھ لگا جس کا کوئی بھی بٹن دبانے پر ووٹ بی جے پی کے کھاتہ میں جارہا ہے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ٹسٹ نے انتخابی عملہ کے ہوش اُڑا دیئے، کیونکہ مشین بنانے والوں نے بی جے پی کے حق میں زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالنے کیلئے مشین کے اندر چھیڑ چھاڑ کی ہے۔

آسام کے علاقہ جورہاٹ پارلیمانی حلقہ کے ریٹرننگ آفیسر اور ڈپٹی کمشنر وشال سنت سولنکی نے بتایا کہ الیکٹرانک کارپوریشن آف انڈیا کے انجینئرس سارے مشینوں کی جانچ کررہے ہیں۔ الیکٹرانک کارپوریشن ان دو کمپنیوں میں شامل ہے جو الیکٹرانک ووٹنگ مشین بناتی ہے۔ جورہاٹ میں 7 اپریل کو ووٹنگ ہونے والی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر سابق وزیر کرشنا ہانڈک کے بٹن کو دبایا گیا تو یہ ووٹ بی جے پی کے حق میں چلا گیا۔ اس پر سیاسی پارٹیوں نے نمائندگی کی ہے اور مشین کی خرابی یا چھیڑ چھاڑ کی شکایت کی ہے۔ انتخابی عملہ اس شکایت کا جائزہ لیتے ہوئے جانچ کررہا ہے۔