حجاج کرام دعاؤں میں مصروف ، مسرت کی لہر تمام حاجی بخیر ، پروفیسر ایس اے شکور
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : آج وقوف عرفات کے ساتھ ہی حج ادا ہوگیا ۔ وقوف عرفات حج کا اہم ترین رکن ہے ۔ یہاں ایک لمحہ کے لیے بھی ٹہر جائیں تو حج ادا ہوجاتا ہے تاہم غروب آفتاب تک ٹہرنا واجب ہے ۔ زوال کے فوری بعد اذان ہوئی ، امام نے مسجد نمرہ میں خطبہ دیا ، حجاج کرام نے انتہائی انہماک کے ساتھ خطبہ کی سماعت کی ۔ اسی مقام پر رسول کریم ﷺ نے تاریخی خطبہ دیا تھا ، حجاج کرام نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک ساتھ ادا کی ۔ البتہ جو حجاج کرام اپنے خیموں میں ہے انہوں نے ظہر کے وقت ظہر کی اور عصر کے وقت عصر کی نماز ادا کی ۔ میدان عرفات تلبیہ کی صداؤں سے گونج رہا ہے ۔ حجاج کرام کی کثرت کے باعث معلم نے کل رات سے ہی حجاج کرام کو میدان عرفات منتقل کرنا شروع کیا ، جب کہ بعض حجاج فجر کی نماز کے بعد منیٰ سے روانہ ہوئے ۔ حجاج کرام نے آج فجر کی نماز کے ساتھ ہی تکبیر تشریق کا ورد شروع کیا ۔ حیدرآباد امبارکیشن پوائنٹ سے تعلق رکھنے والے تمام حاجی صاحبان ، مزدلفہ کے لیے روانہ ہوگئے ، جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے ۔ حجاج کرام گڑگڑا کر دعاؤں میں مصروف ہیں ۔ پروفیسر ایس اے شکور اسپیشل آفیسر تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے بتایا کہ حیدرآباد امبارکیشن پوائنٹ کے حجاج کرام مزدلفہ پہنچ چکے ہیں اور سب ہی خیریت سے ہیں ۔ گرمی کے باوجود حجاج کرام پر مناسک کی ادائیگی کا جوش حاوی ہے ۔ کئی حجاج کرام کے ہاتھوں میں چھتریاں دیکھی گئیں ۔ سعودی سیکوریٹی فورسیس نے حاجیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کے مقصد سے ہزاروں عہدیداروں کو متعین کیا ہے اور ہزاروں گاڑیاں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے گشت میں مصروف ہیں ۔۔