وقار کے ساتھ زندگی گذارنے کا حق کے تحت د ی وائیر کو جئے شاہ کے متعلق لکھنے کی پابندی

اکٹوبر8کے روز دی وائیر نے ایک خبر شائع کی تھی جس میں دیگر اطلاعات کے ساتھ یہ بھی خبر تھی کہ امیت شاہ کے بیٹے جئے شاہ جس کمپنی کے مالک ہیں اس کمپنی کی آمدنی اور خرچ میں16,000گناہ اضافہ اسی سال میں ہوا ہے۔
احمد آباد۔ پچھلے ہفتہ احمد آباد کی عدالت نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے دی وائیرپرمستقبل میں کبھی بھی بی جے پی صدر امیت شاہ کے بیٹے جئے امیت شاہ کے کاروبار ‘ آمدنی اورخرچ کے متعلق مضمون لکھنے پر یہ کہتے ہوئے پابندی عائد کردی ہے کہ’’ اس سے درخواست گذار ( جئے)وقار کے ساتھ زندگی گذارنے کے حق کی حفاظت کی جاسکتی ہے‘‘۔

احمد آباد کی دیہی عدالت کے ایڈیشنل سینئرسیول جج بی کے داسوندی کا ماننا ہے کہ ’’درخواست گذار کو اس بات کا انجکشن فراہم کیاجانا چاہئے‘‘ جبکہ مخالف پارٹی ( دی وائیر اس کے ایڈیٹرس ‘مضمون لکھنے والے رائٹر اور دیگر)کو اس بات کی نوٹس جاری کرنے کی ضرورت نہیں۔انجکشن کی اجرائی سے قبل ویب سائیڈ کی سنوائی کے بغیر احکامات میں کہاگیا ہے کہ’’ اس عدالت پر یہ لازمی ہے کہ اس طرح کی درخواست پر مخالف پارٹی ( دی وائیر) کو نوٹس جاری کرے۔

مگر موجودہ کیس میں ‘ یہ سامنے آرہا ہے کہ اگر درخواست گذارکوفوری طور پرعلاج فراہم نہیں کیاگیا ‘ تو نیوز شائع ہونے کا موقع مل جائے گا ‘ جس کے لئے درخواست گذارمقدمہ درج کیاہے‘‘۔اکٹوبر8کے روز دی وائیر نے ایک خبر شائع کی تھی جس میں دیگر اطلاعات کے ساتھ یہ بھی خبر تھی کہ امیت شاہ کے بیٹے جئے شاہ جس کمپنی کے مالک ہیں اس کمپنی کی آمدنی اور خرچ میں16,000گناہ اضافہ اسی سال میں ہوا ہے۔احکامات میں کہاگیا ہے کہ’’ عدالت کی یہ رائے ہے کہ اگر جئے شاہ کی درخواست کو منظور نہیں کیاگیا ‘ تو پھر یہ درخواست گذار کے حق اور خواہش کے ساتھ ناانصافی ہوگی‘‘۔

اپنے احکامات میں جج نے ویب سائیڈپر تحدیدات عائد کرتے ہوئے کہاکہ د ی وائیر 8اکٹوبر2017کو شائع خبر کی کسی بھی زبان‘ کسی بھی الکٹرانک’ پرنٹ یاپھر ڈیجیٹل میڈیا پر دوبارہ اشاعت نہ کرے جو راست یابلراست درخواست گذار کے احترام کو نقصان پہنچانے کاکام کررہاہے‘‘۔ اکٹوبر 12کے روز یہ احکامات جاری کئے جو سو کروڑ کی ہرجانہ پر مشتمل دی وائیرکے خلاف جئے شاہ نے دائر کیاتھا۔

احکامات میں اس بات کا بھی تذکرہ کیاگیا ہے کہ نوٹس دی وائیر کو سربراہ نہیں کی گئی ہے‘ جئے کے وکیل نے عدالت سے گذارش کی ہے کہ ’’ عبوری انجکشن ‘‘ نوٹس کے طور پر دی وائیر کوروانہ کی جائے تاکہ فوری طورپردرخواست گذار کے حقوق کو نقصان پہنچانے کی دوبارہ کوشش نہ کی جاسکے‘‘۔

سینئر کونسل نروپم ناناوتی جو جئے شاہ کی پیروی کرہے ہیں نے عدالت میں درخواست پیش کی ہے کہ’’ اگر عبوری انجکشن فوری جاری نہیں کیاگیا تو پھر مذکورہ استغاثہ درخواست گذار کی شخصیت کو مزید متاثرکرسکتے ہیں‘‘۔ عدالتی احکامات کے مطابق یہ ’’جئے شاہ کی درخواست پر فوری طور سے نوٹس جاری کرنے کا عمل میں تاخیر ‘ انجکشن کی اجرائی کے مقصد کو فوت کردے گا‘‘۔ اپنے اس احکامات میں دہلی ہائی کورٹ کے دو ججوں کا بھی داسوندی نے حوالہ دیا ہے