وعدوں کی تکمیل سے گریز کرنے چندر شیکھر راؤ پر الزام

عادل آباد۔5نومبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ ریاستی حکومت کی کارکردگی کے خلاف کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور مارکسٹ کمیونسٹ پارٹی ‘ کمیونسٹ ایم ایل کی جانب سے بطور احتجاج دفتر کلکٹر یٹ کا گھیراؤ کیا گیا جس میں سابق رکن اسمبلی بیلم پلی مسٹر گنڈہ ملیش ‘ این پربھاکر ریڈی ‘پنڈاری دتاتریہ ‘ ایس ویلدس ‘ لنگاراگھولو نے حصہ لیتیہ وئے اپنے خطاب میں چیف منسٹر مسٹرکے چندر شیکھر راؤ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں کی عمل آوری سے گریز ـررہے ہیں جبکہ اندراماں اسکیم کے تحت 160 گز اراضی پر بے گھر افراد خاندان کیلئے تین لاکھ روپیوں کے صرفہ سے امکنہ جات کی تعمیر ‘ بچھڑے یہوئے اور قبائلی طبقات کیلئے فی کس تین ایکڑ اراضی فراہم کرنے ‘ کنٹراکٹ کے طرز کا اختتام کرتے ہوئے راست طور پر ملازمتیں فراہم کرنا ‘ بے روزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرتے ہوئے خود کفیل بنانا ‘ خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی خاطر بنکوں سے قرضہ جات کی فراہمی ‘ کسانوں کو ایک لاکھ روپیوں کے قرضہ جات کی معافی کا مطالبہ کیا گیا اور جاریہ ریاستی بجٹ اجلاس کے دوران ان تمام مطالبات کو شامل کرتے ہوئے جلد از جلد عمل آوری پر زور دیا گیا ۔ ریاست میں زراعت پیشہ افراد کی ہلاکتوں کا ذمہ دار وزیراعلیٰ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو قرار دیا گیا ۔ خودکشی کرنے والے کسانوں کو حکومت کی جانب سے فی کس دس لاکھ روپئے کا بھی مطالبہ کیاگیا ۔ حکومت کے خلاف ریاستی سطح پر منعقدہ اس احتجاج کے پیش نظر مستقر عادل آباد کے دفتر ضلع کلکٹریٹ کے روبرو سینکڑوں افراد ’’ کلکٹریٹ گھیراؤ ‘‘ میں شامل ہوئے ۔