رائے پور۔ 11 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) 90 رکنی چھتیس گڑھ اسمبلی میں 50 نشستوں پر سبقت کے ساتھ اپوزیشن کانگریس کو ریاست کے وسطی حصہ میں زیادہ سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ اب تک کے رجحان میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ وسطی چھتیس گڑھ میں 67 نشستیں ہیں جن میں کانگریس 42 نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے جو 2013ء کے انتخابات کے مقابل 28 نشستوں کا فائدہ ہے۔ اس ریاست میں بی جے پی 17 نشستوں پر آگے ہے۔ بشمول اس خطہ میں 12 نشستیں جو 2013ء کے انتخابات کے مقابل پانچ نشستوں کا فائدہ ہے۔ اس علاقہ میں سابق چیف منسٹر اجیت جوگی کی پارٹی جنتا کانگریس چھتیس گڑھ، گونڈوانا گنتنتراپارٹی اور بی ایس پی بھی سات نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے تھے۔ کانگریس یا بی جے پی سے پہلے۔ 2013ء کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے سنٹرل چھتیس گڑھ میں 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ کانگریس کو 24 اور دیگر کو اس ریجن میں دو نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ اس مرتبہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس ریاست کے جنوبی حصہ میں بھی اچھا مظاہرہ کررہی ہے جہاں یہ 2013ء میں کامیاب پانچ نشستوں کے علاوہ چار پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔ بی جے پی کیلئے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اس کی کتنی موجودہ نشست کو برقرار رکھنا مشکل ہے تاہم یہ دو نئی نشستوں پر آگے ہے۔ ریاست کے جنوبی حصہ میں 12 اسمبلی نشستوں کے منجملہ 2013ء میں کانگریس نے 8 اور بی جے پی 4 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی۔ شمالی چھتیس گڑھ میں جہاں 11 نشستیں ہیں۔ کانگریس گزشتہ انتخابات میں کامیاب 6 نشستوں کے علاوہ 3 نئی نشستوں پر سبقت بنائے ہوئے ہے۔