وزیر اعظم تفریحی غرض سے بیرونی دورے نہ کریں : کجریوال

میڈیسن اسکوائر پر عوام کا اجتماع خارجہ پالیسی نہیں : کولمبیا یونیورسٹی میں طلبا سے خطاب
نیویارک 9 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال نے کہا کہ میڈیسن اسکوائر گارڈن پر عوام کا جمع ہونا بہتر خارجہ پالیسی کی علامت نہیں ہے کیونکہ وزیر اعظم کو تفریحی قدر کیلئے بیرونی دورہ نہیں کرنا چاہئے بلکہ سفارتی وجوہات پر دورہ ہونا چاہئے ۔ کجریوال نے یہاں کولمبیا یونیورسٹی میں تقریبا 200 طلبا اور فیکلٹی ارکان سے خطاب کیا ۔ ان کے خطاب کا اہتمام کولمبیا یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل اینڈ پبلک افئیرس نے کیا تھا ۔ کولمبیا کے جن طلبا نے اس سشن میں شرکت کی ان میں اس تعلق سے ملا جلا رد عمل سامنے آیا ہے ۔ کچھ طلبا نے ان کی پارٹی کے تعلق سے امیدیں وابستہ کی ہیں جبکہ کچھ نے انتخابات میں کامیابی کے بعد چیف منسٹر دہلی کی حیثیت سے ان کے استعفے پر تشویش کا اظہار کیا ۔

ایک رپورٹ میں اروند کجریوال کی جانب سے خارجہ پالیسی پر وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے حوالہ دیا گیا ۔ کجریوال نے کہا کہ سیاستدانوں کو جامع پالیسی کیلئے بیرونی دورے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیسن اسکوائر گارڈن پر کثیر تعداد میں عوام کا جمع ہوجانا خارجہ پالیسی نہیں ۔ یہ ایک تقریب تھی ۔ ہمارے وزیر اعظم وہاں تفریحی غرض سے نہیں گئے تھے ۔ ایسے دوروں کے موقع پر سفارتی سرگرمیوں پر توجہ دی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان میں نیوکلئیر مسئلہ پر کوئی غور نہیں کیا گیا ۔ یہ کام ہمارے ومیر اعظم اور جاپانی وزیر اعظم کی پی آر کمپنی نے کیا ہے ۔

کجریوال ماہ ستمبر میں دورہ امریکہ کے موقع پر مودی کی جانب سے میڈیسن اسکوائر گارڈن پر ہندوستانی امریکی عوام سے مودی کے خطاب کا حوالہ دے رہے تھے ۔ کوملبیا یونیورسٹی کے طالب علم کیسے ٹولن نے ٹوئیٹ کیا کہ کجریوال کا کہنا تھا کہ مودی کا دورہ جاپان کامیاب نہیں تھا اور سیاستدانوں کو راک اسٹار کی طرح شام گذارنے بیرونی دورے نہیں کرنے چاہئیں بلکہ پالیسی امور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ رپورٹ کے بموجب کجریوال نے کالا دھن واپس لانے کے مسئلہ پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کالا دھن واپس لانے کا وعدہ جھوٹا ثابت ہوا ۔