وزیراعظم کا جلسہ عام مایوس کن اور بے جہت:کانگریس

پٹنہ ۔ یکم ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج وزیراعظم نریندر مودی کے بھاگلپور جلسہ عام کو ’’مایوس کن اور بے جہت‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ’’فلاپ‘‘ شو تھا ۔ بہار پردیش کانگریس کے صدر اشوک چودھری نے کہا کہ مبینہ پریورتن ریالی جس کے خصوصی مقرر وزیراعظم نریندر مودی تھے، ایک فلاپ شو تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا خطاب مایوس کن اور بے جہت تھا، چودھری نے کہا کہ بھاگلپور کا جلسہ عام سابق تین سیاسی جلسوں کی بہ نسبت جو مودی نے 25 جولائی کو مظفر پور ، گیا اور سہرسا میں منعقد کئے تھے۔’’مایوس کن اور بے جہت‘‘ ثابت ہوا۔ سامعین میں واضح طورپر جوش و خروش کم نظر آرہا تھا۔ صدر بہار پردیش کانگریس نے نشاندہی کی کہ وزیراعظم کے عام جلسہ ملک گیر سطح پر ترقیاتی کام کو متاثر کریں گے کیونکہ کئی مرکزی وزراء ان جلسوں کے اہتمام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے ریاست میں ایک ماہ سے کچھ زیادہ عرصہ میں چار عام جلسوں سے خطاب کیا، جن میں بھاگلپور کا عام جلسہ بھی شامل تھا اور 12 سے زیادہ مرکزی وزراء بہار میں مقیم تھے۔ حالانکہ انہیں اپنے کاموں پر توجہ دینی چاہئے تھی۔ چودھری نے مزید کہا کہ بہار کیلئے مودی نے گزشتہ ماہ 1.25 لاکھ کروڑ روپئے کے مالیتی پیکیج کا اعلان کیا تھا جس میں کئی کوتاہیاں موجود ہیں، ان کے کئے ہوئے مالی اعلانات جو انہوں نے آج کے جلسہ عام میں کئے ہیں، نئے نہیں ہیں۔ مودی نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ آئندہ پانچ سال میں 3.75 لاکھ کروڑ روپئے بہار کو بطور مرکزی امداد دیئے جائیں گے۔ حالانکہ یہ 14 ویں فینانس کمیشن کی سفارش کے مطابق ہیں۔ صدر بہار پردیش کانگریس نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ انہوں نے کونسی نئی بات کی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) نے عظیم سیکولت اتحاد کے گاندھی میدان پر تاریخی جلسہ عام کے بعد اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔ گاندھی میدان کے تاریخی جلسہ سے صدر کانگریس سونیا گاندھی نے بھی خطاب کیا تھا۔