نئی دہلی ، 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پارلیمنٹ میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے آج فرقہ پرستی کی مذمت کی اور ادعا کیا کہ اُن کی حکومت اتحاد کی پابند ہے جہاں تمام مذاہب دستور کے چوکھٹے میں پھلیں پھولیں۔ وہ صدرجمہوریہ کے خطبہ پر مباحث کا لوک سبھا میں جواب دے رہے تھے۔ انھوں نے کہا، ’’میری حکومت کا واحد مذہب ’ہندوستان مقدم‘ ہے، میری حکومت کی واحد مذہبی کتاب ’ہندوستانی دستور‘ ہے، ہماری واحد دینداری ’بھارت بھکتی‘ ہے اور ہماری واحد دعا ’تمام کی بھلائی‘ ہے‘‘۔ انھوں نے اعلان کیا کہ بحیثیت وزیراعظم یہ اُن کی ’’ذمہ داری‘‘ ہے کہ مذہب کے نام پر ’’اَناپ شناپ‘‘ (مضحکہ خیز) تبصروں کی اجازت نہ دیں۔ ’’کسی کو بھی مذہب کی اساس پر امتیاز برتنے ، اور قانون اپنے ہاتھوں میں لینے کا حق نہیں ہے۔‘‘ اس بیان کی بعض بی جے پی اور سنگھ پریوار قائدین کے کچھ فرقہ پرستانہ ریمارکس کے تناظر میں اہمیت ہے