ورنگل میں قلت آب کا مسئلہ سنگین ، پھربھی پانی ضائع

میونسپل کارپوریشن کی مجرمانہ تساہلی سے عوام پریشان ،لب سڑک جان لیوا گڑھے
ورنگل/3 مئی (سیاست ڈسڑکٹ نیوز)ورنگل میں پینے کے پانی کی قلت کی وجہہ سے ہر چار روز کے بعد کچھ وقت کے لئے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے پینے کے پانی کی سربراہی کی جاتی ہے ۔ جس روز پانی سربراہ کیا جاتا ہے اس روز بے شمار تعداد میں جگہ جگہ سڑکوں پر لیکیج سے پانی بہتا ہوا نظر آتا ہے۔ صوبیداری محلہ شریفین سے گذرنے والی روڈ کے لب سڑک میونسپل کی جانب سے کئی ایک مہنیوں سے کھلے چھوڑے ہوئے گڑھوں میں پانی جمع ہوتا ہے اسطرح پینے کے پانی کی سپلائی کا آدھا حصہ ان لیکیج کے ذریعہ بہہ جاتا ہے اور جب سپلائی بند ہوجاتی ہے تو ان گڑھوں میں جمع شدہ آلودہ پانی واپس گھروں میں آجاتا ہے۔ یہ بات متعلقہ ذمہ داران کے علم میں کئی بار لائی گئی ہے لیکن کوئی پہل نہیں ہوئی ۔اسکے علاوہ لب سڑک میونسپل کار پوریشن کی جانب سے کھودے گئے گڑھوںکو مہینوں سے کھلا چھوڑ رکھا ہے جسمیں ایک اسکول طالب علم اور ایک ضعیف خاتون کے گرنے کی اطلاع بھی حکام کو دی گئی ان عوامی شکایات کے باوجود کارپوریشن کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں دیکھی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ سرکٹ روڈ پر سرکاری گیسٹ ہاوز واقع ہونے کی وجہہ سے ریاستی نائب وزیر اعلی ،ریاستی اسپیکر و دیگر اہم قائدین کا روزانہ آنا جانا لگا رہتا ہے۔اسکے علاوہ جہاں یہ گڑھے کھود کر کھلے چھوڑے ہیں اسکے اطراف میں دو ہاسپٹل اور پانچ ہائی اسکول اور ایک مسجد دو شادی خانہ ہیں جہاں رات دن عوام کی چہل پہل رہتی ہے۔اس مصروف علاقہ میں گڑھوں کا کھلا چھوڑ نا اور پینے کے پانی کے سپلائی کا آدھا حصہ لیکج کے ذریعہ ضائع ہونا اور آلودہ پانی پینے کے پانی کے ساتھ مل جانا باعث پریشانی ہے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تساہلی اور بے حسی عوام کے لئے باعث پریشانی ہے۔ اس علاقہ کے شہریوں کی جانب سے متعلقہ حکام سے گذارش ہے کہ اس سے پہلے کہ آلودہ پانی کے استعمال سے شہر میں وبا پھیلے یا پھر کوئی ضعیف خاتون یا اسکول کا معصوم بچہ گڑھے میں گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اس مسئلہ کی طرف فوری توجہہ دیں ۔ اس مسلہ کو حکام کے علم میں لانا ناگزیر ہے ۔