ورلڈ کبڈی کپ میں پاکستانی ٹیم میں ہند نژاد کینیڈین کھلاڑی

لاہور ، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کبڈی فیڈریشن نے دیگر تمام کھیلوں کی فیڈریشنوں کو مات دیتے ہوئے انوکھا کارنامہ انجام دیا اور آسٹریلیا میں منعقدہ ورلڈ کبڈی کپ میں پاکستانی ٹیم میں ہند نژاد کینیڈین کھلاڑیوں کو اپنی جانب سے کھیلنے کا موقع دیا۔ورلڈ کبڈی کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کے صرف 5 کھلاڑیوں اور کوچ کو ویزہ مل سکا لیکن اس کے باوجود پاکستانی ٹیم شرکت کے لیے آسٹریلیا روانہ ہوگئی۔جب میچ کھیلنے کی باری آئی تو ٹیم کو کھلاڑیوں کی تعداد پوری کرنے کا مسئلہ درپیش تھا اور اس مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کبڈی فیڈریشن نے 5 ہند نژاد کینیڈین کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بنا لیا۔2 ہندستانی کھلاڑیوں آمر سنگھ اور تیجا کو پاکستانی ٹیم کی طرف سے کھلا دیا گیا جبکہ دیگر تین ہندستانی کھلاڑیوں کو میچ کے لیے میدان میں نہیں اتارا گیا۔حیران کن بات یہ کہ پاکستانی ٹیم کے منیجر بھی ایک ہند نژاد کینیڈین گردیپ سنگھ تھے اور ان کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں انہوں نے اعترف کیا کہ ان کو پاکستانی ٹیم کا منیجر بنایا گیا ہے ۔گردیپ سنگھ نے مزید کہا کہ جو پاکستانی کھلاڑی آسٹریلیا نہیں پہنچ سکے ان کے کاغذات مکمل نہیں تھے جس کے باعث ان کو ویزا نہ مل سکا تھا۔ایک روزہ ورلڈ کبڈی کپ 22 اپریل کو آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں کھیلا گیا تھا جس میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بھی انتہائی مایوس کن رہی تھی اور وہ سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی نہ کر سکی۔پاکستان کبڈی فیڈریشن کے ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آمر سنگھ اور تیجا پاکستانی ٹیم کی طرف سے کھیلے تھے ۔انہوں نے وضاحت پیش کی کہ آمر سنگھ اور تیجا ہند نژاد کینیڈین شہری ہیں اور اس وجہ سے انہیں پاکستانی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جو قانون کے عین مطابق ہے ۔ادھر پاکستان کبڈی فیڈریشن نے ملک اور کھیل کو بدنام کرنے والے کھلاڑیوں اور آفیشلز کیخلاف سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے اور ملک اور کھیل کی بدنامی میں ملوث کھلاڑیوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے تاحیات پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ 5 مئی کو لاہور میں ہونے والے جنرل کونسل اجلاس میں بدنامی کا باعث بننے والے کھلاڑیوں اور کوچزکے خلاف اقدامات کے معاملات پر غور کیا جائے گیا اور ضرورت پڑنے پر اس حوالے سے قانونی سازی بھی کی جائے گی تاکہ تاحیات پابندی عائد کی جاسکے ۔دریں اثناء پاکستان میں مختلف کھیلوں میں دو فیڈریشنز کے مابین اختیارات کی جنگ نے بیرون ملک پاکستان کی جگ ہنسائی کا سامان پیدا کیا ہے۔ ورلڈ کبڈی کپ میں شرکت کیلئے صرف 5 کھلاڑیوں اور کوچ کو ویزہ مل سکا لیکن اس کے باوجود قومی ٹیم شرکت کیلئے آسٹریلیا روانہ ہوئی۔ جب میچ کھیلنے کی باری آئی تو ٹیم کو کھلاڑیوں کی تعداد پوری کرنے کا مسئلہ درپیش تھا اور اس مسئلے کے حل کیلئے پاکستان کبڈی فیڈریشن نے 5 ہندوستانی نژاد کینیڈین کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بنا لیا۔ 2 ہندوستانی کھلاڑیوں آمر سنگھ اور تیجا کو پاکستانی ٹیم کی طرف سے کھلا دیا گیا جبکہ دیگر تین ہندوستانی کھلاڑیوں کو میچ کیلئے میدان میں نہ اتارا گیا۔ کھلاڑیوں کی کمی کے باعث دو پاکستانی نژاد آسٹریلیائی کھلاڑیوں صدام اور حمزہ کو بھی پاکستانی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ فیڈریشن کے ترجمان نے تصدیق کی ہیکہ آمر سنگھ اور تیجا قومی ٹیم کی طرف سے کھیلے تھے۔ انہوں نے وضاحت پیش کی کہ آمر سنگھ اور تیجا ہندوستانی نژاد کینیڈین نیشنل ہیں اور اس وجہ سے انہیں پاکستانی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا جو قانون کے عین مطابق ہے۔