واٹس ایپ پر متنازع اور بھڑکاؤ پوسٹ کی وجہہ سے اب ہوسکتی ہے ایڈمن کو جیل

واراناسی:سوشیل میڈیا کے غلط استعمال کی روک تھام کے لئے جس کی وجہہ سے جھگڑا اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہونے کے علاقے میں خدشات پیدا ہوسکتے ہیں ‘ کے پیش نظر نئی حکومت نے جمعرات کے روز اپنے احکامات میں کہاہے کہ واٹس ایپ اور فیس بک پر جھوٹی افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلانے والے کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے گروپ کے ایڈمن کو جیل بھیج دیاجائے گا۔

واراناسی کے ضلع مجسٹریٹ یوگیشوار رام مشرا ‘ سینئر سپریڈنٹ آف پولیس نتن تیواری نے ایک مشترکہ نوٹس جاری کرتے ہوئے اس بات کو صاف کردیا کہ سوشیل میڈیا کے ذریعہ گمراہ کرنے والی خبریں او رافواہیں پھیلانے کے خلاف اب گروپ ایڈمنسٹریٹر پر ایف ائی آر درج ہوگی۔

نئے ارڈر کے مطابق ’’ سوشیل میڈیا پر کئی گروپ ہیں جو نیوزگروپ کے نام تشکیل دئے گئے ہیں اس کے علاوہ کئی ایک گروپ نیوزفراہم کرنے کے نام سے تشکیل دئے گئے ہیں‘ جو بناء تحقیق کے نیوز کو پھیلانے کاکام کررہے ہیں‘‘۔

اس میں سوشیل میڈیا گروپ ایڈمنسٹریٹرس کو اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایسے لوگوں کو ہی گروپ میں شامل کریں جس کو ذاتی طور پر جانتے ہیں‘ اگر کوئی گروپ ممبر مذہبی روداری کو نقصان پہنچانے والی جھوٹی خبریں پوسٹ کرتا ہے تو ‘ یا افواہ پھیلانے کی کوشش کرتا ہے تو ایڈمین ایسے ممبر کو گروپ سے باہر کردے اور اس کے خلاف قریب کے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائے جس کے بعد ہی قانون کے مطابق اس ممبر کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

اگر اس ہدایت کی کوئی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کے خلاف سائبر کرائم قواین ‘ انفارمیشن ٹکنالوجی ایکٹ اور ائی پی سی کے تحت ایک مقدمہ درج کیاجائے گا۔