واراناسی میں مسجد کی اراضی ہڑپنے کی کوشش کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی

واراناسی: اتوار کی رات کو نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے واراناسی میں مسجد کے قریب متنازع اراضی کے مالکانہ حقوق کو لیکر فرقہ وارانہ کشیدگی پید ا ہوگئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق علاقے کے مشہور وکیل مہیندر سنگھ مٹو جو بی جے پی رکن اسمبلی کا قریبی بتایاجاتا ہے نے مبینہ طور پر مسجد سے وابستہ اراضی کے ایک حصہ پر قبضے کی کوشش کررہا ہے۔

مذکورہ وکیل نے اس متنازع اراضی کے ایک حصہ میں اپنی تین گائے لاکر کھڑا کردیا۔ کشیدگی اس وقت پیدا ہوگئے جب وکیل اس زمین کے اطراف واکناف میں دیواریاں کھڑا کرنے کاکام شروع کردیاتھا۔ اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے کچھ لوگ وہاں پر پہنچنے کے بعد مسجد سے منسلک اراضی پر قبضے پر اعتراض ظاہر کیا۔ انہوں نے تعمیر کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔بحث تشدد میں اس وقت تبدیل ہوگئی جب چند ایک شر پسند عناصر نے مقامی مسلمانوں پر پتھراؤ شروع کردیا۔

دونوں جانب سے پتھراؤ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا سہارا لیا ۔ تصادم کے دوران چھ لوگ زخمی اور کئے گاڑیاں تباہ کردی گئیں۔دکن کرانیکل کی خبر کے مطابق ایس ایس پی آر کے بھردواج نے کہالولہ پور علاقے میں واقعہ مسجد سے متصل اراضی کا معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے۔

علاقے میں امن وامان کی بحالی کے لئے پولیس کے زائد دستوں کا متعین کرنے کے علاوہ علاقے میں دفعہ144بھی نافذ کردیاگیا ہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق 300نامعلوم اور نو جن کی شناخت کرلی گئی افراد پر مقدمہ درج کیاگیا ہے۔