نریندر مودی اور گجرات حکومت کی حرکت کا نوٹ لینے پی ایم او کا فیصلہ
نئی دہلی 13اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے گجرات حکومت اور چیف منسٹر نریندر مودی کی اس کارروائی کا نوٹ لیا جائے گا کہ انہو ںنے 2002 میں گجرات فسادات کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو لکھے گئے خطوط سرکاری مراسلت کو جاری کرنے یا انکشاف کا مقصد کیا تھا۔ اس معلومات کو قبال ازیں سنٹرل پبلک انفارمیشن آفیسر برائے پی ایم او ایس وی رضوی نے تعزیرات ہند کی دفعہ 8(1)(h) کا حوالہ دیتے ہوئے فراہم کرے سے انکار کردیا تھا اس کیلئے مزید کوئی وجہ نہیں بتائی گئی ہے اس دفعہ میں ایسی معلومات کی فراہمی کو استثنی دیا گیا ہے جس سے تحقیقات یا اندیدشوں یا خاطیوں کے مقدمہ پر اثر پڑے گا ۔ ڈائرکٹر پی ایم او کرشن کمار کے پاس یہ اپیل کی گئی تھی جس کو مسترد کردیا گیا تھا جہاں درخواست گذار نے سی پی آئی او کے رد عمل پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ معلمومات فراہم کرنے سے انکار کے پیچھے انہوں نے کوئی معقول وجہ نہیں بتائی تھی ۔ درخواست گذار نے یہ بھی کہا کہ یہ مراسلت ہوئی 11 اسل ہوچکے ہیں اب اس کا تحقیقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔درخواست گذار کی جانب سے دی گئی وجوہات کو برقراررکھتے ہوئے اپیلیٹ اتھاریٹی نے سی بی آئی کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس کیس کے سلسلہ میں اضافی تفصیلات فراہم کرے ۔