نیپال نے پانچ سو اور دوہزار کے ہندوستانی کرنسی پر عائد کیاامتناع

کھٹمنڈو۔ حکومت نے لوگوں سے کہاہے کہ وہ سو روپئے سے اوپر کی ہندوستانی کرنسی اپنے ساتھ نہ رکھیں کیونکہ یہ غیر قانونی ہیں‘نیپال کے وزیرانفارمیشن اور کمیونکشن گوکل پرساد باسکوٹی نے یہ اطلاع دی ۔

حکومت نیپال نے ہندوستانی کرنسی 2ہزار‘ پانچ سو اور 2سو کی نوٹوں کے استعمال پر امتناع عائدکردیا ہے ‘ حکومت کے اس اقدام سے ہمالیہ کے دامن میں بسے ملک کو جانے والے سیاحوں کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑے گا کیونکہ نیپال میں ہندوستانی کرنسی کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ ’’ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 200‘ پانچ سو اور 2000کے ہندوستانی نوٹوں کا استعمال نہیں کرے گی۔ اس معاملے میں حکومت بہت جلد ایک عبوری نوٹس بھی جاری کر دے گی‘‘۔

مذکورہ فیصلے سے ہندوستان میں مزدوری کرنے والے نیپالی لیبر اور ہندوستان سے نیپال جانے والے ٹورسٹ کو کافی مشکلات کاسامنا کرنا پڑیگا

۔ہندوستان میں درآمدت کا بڑا پارٹنر نیپال ہے۔ سال2016میں ایک ہزار او رپانچ سو کے پرانے نوٹوں کو بند کرکے حکومت ہند نے دو ہزار‘ پانچ سو او ردوسو کے نئے نوٹ متعارف کروائے تھے

۔تاہم حکومت کا یہ اقدام نیپال او ربھوٹن جیسے ممالک پر اثر انداز ہورہا ہے جہاں پر ہندوستانی کرنسی کا چلن کافی ہے۔نیپال کے پریمیر کے پی شرما اولی نے اسی سال کے ابتداء میں کہاتھاکہ نوٹ بندی کی وجہہ سے نیپالی عوام کو کافی تکلیف ہوئی ہے انہوں نے مزیدکہاکہ وہ اس معاملہ میں ہندوستانی لیڈران سے بات کریں گے۔پچھلے دوسالوں سے لوگ نیپال میں ہندوستان کی نئی کرنسی کا استعمال کررہے ہیں۔