آیت اللہ خامنہ ای نے ایران کے وزیراعظم او رکابینہ سے کہاکہ وہ تاریخی معاہدے کی حمایت میںیوروپ کی حمایت پر انحصار نہ کریں۔ایران کی روحانی لیڈر نے ملک کو انتباہ دیا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے ساتھ نیوکلیئر معاہدے کو ختم کرلیں گے اور کہاکہ امریکہ کی دستبرداری کے بعد یوروپی ممالک سے معاہدے کو بچانے کی کوششیں قابل بھروسہ نہیں ہوں گی۔
وزیراعظم حسن روحانی اور ان کی کابینہ کے ساتھ چہارشنبہ کے روز میٹنگ میں آیت اللہ خامنہ ای کہاکہ یہ’’ اقتصادی مسائل اور نیوکلیئر معاہدے کے متعلق یوروپ پر توقع کی جاسکتی ہے‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’’ نیوکلیئر معاہدہ کا مطالب گول نہیں‘ اگر ہم اختتام پر پہنچیں گے تو ہمیں یہ پتہ چلے گا یہ قومی مفاد میں نہیں ہے‘ ہم اسکو ختم کریں گے‘‘۔ خامنہ ای نے کہاکہ ایران کبھی بھی امریکہ عہدیداروں کے ساتھ نئے معاہدے پر کبھی کوئی ’’ غیر سنجیدہ اور متنازعہ ‘‘ گفت وشنید نہیں کریگا۔
امریکہ صدر کے ایران کے ساتھ ہوئے نیوکلیئر معاہدے سے دستبرداری جے بعد یوروپی طاقتوں نے ایران کو اپنے معاشی فوائد پہنچانے کابھروسہ دلایاتھا۔
ایران کے معاہدے میں برقرار رہنے کے لئے مئی کے مہینے میں خامنہ ای نے بہت سارے شرائط رکھے تھے۔ اس میںیوروپی بینکوں کی ایران کے ساتھ محفوظ تجارت اور ایرانی تیل کی فروخت کی ضمانت بھی شامل تھی۔
چہارشنبہ کے روز ایران کے ایک سینئر ملٹری عہدیدار نے وراننگ دیتے ہوئے کہاکہ اگر بیرونی فورسس خلیج میں بین الاقوامی قوانین پر نہیں چلیں گی ‘تو ردعمل میں انہیں انقلابی گارڈس کا سامنا کرنا پڑیگا۔