آکلینڈ 27 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) رواں ورلڈ کپ کے جس اہم مقابلہ کا انتظار کیا جارہا تھا وہ ٹورنمنٹ کی 2 مشترکہ میزبانی ٹیموں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کل یہاں نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں کھیلا جارہا ہے جو کہ گروپ اے کا سب سے دلچسپ مقابلہ ہونے کی توقع کی جارہی ہے۔ ٹورنمنٹ میں نیوزی لینڈ ایک ایسی ٹیم بن کر ابھری ہے جس نے اپنی حریف ٹیموں کو بہ آسانی زیر کیاہے اور تاحال اس نے اپنے ابتدائی تینوں مقابلوں میں فتوحات حاصل کرتے ہوئے اپنے گروپ میں نمبر ایک مقام پر فائز ہے ۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے گھریلو میدانوں اور وکٹوں کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے نا قابل تسخیر موقف اختیار کرچکی ہے جبکہ جارحانہ اوپنر کی شکل میں ٹیم کو برنڈن مکالم کی قیادت دستیاب ہے جو کہ چند اوورس میں برق رفتاری سے رنز بناتے ہوئے مقابلے کو اپنی ٹیم کے حق میں کررہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے اس اہم مقابلے کے ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے آسٹریلیائی ٹیم کے کوچ ڈیرن لہیمن نے کہا ہے کہ یہ مقابلہ دونوں ٹیموں کیلئے ایک اہم چیالنج ہے جبکہ نیوزی لینڈ نے جارحانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے تمام تر توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے ۔ نیوزی لینڈ کیلئے مکالم کی جارحانہ بیٹنگ کے علاوہ کین ولیمسن کا شاندار پرفام اور راس ٹیلر کا تجربہ اہمیت کا حامل ہے جبکہ بولنگ شعبہ میں ٹم ساوتھی جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف 7 وکٹیں لیتے ہوئے حریف بیٹسمینوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے
‘ ان کے ساتھ ٹرنیٹ بولٹ موجود ہیں جبکہ اسپن شعبے میں تجربے کار ڈنیل ویٹوری اور نیتھن مکالم بھی آسٹریلیائی ٹیموں کی رنز بنانے کی رفتار پر روک لگاسکتے ہیں۔ دوسری جانب مائیکل کلارک کی آسٹریلیائی ٹیم میں واپسی ہورہی ہے جن کی قیادت میں مشترکہ میزبان ٹیم کامیابی کے سلسلہ کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہوگی۔ آسٹریلیا کا گذشتہ مقابلہ بنگلہ دیش کے خلاف تھا لیکن یہ مقابلہ بارش کی نذر ہونے کے بعد آسٹریلیا کو ممکنہ ایک نشان کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے کیونکہ مذکورہ مقابلے میں کم و بیش آسٹریلیا کی ٹیم کامیابی کیلئے پسندیدہ تھی۔ آسٹریلیا جس نے انگلینڈ کے خلاف افتتاحی مقابلے میں کامیابی حاصل کی ہے اب وہ نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے امتحان کیلئے تیار ہے کیونکہ آسٹریلیا کو امید ہے کہ بیٹنگ کرنے کے وقت اوپنر کی جوڑی آرون فنچ اور ڈیویڈ وارنر ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کریں گے جیسا کہ فنچ نے انگلینڈ کے خلاف سنچری اسکور کی تھی۔
کلارک کو امید ہے کہ ٹیم اگر پہلے بولنگ کرتی ہے تو میچل جانسن کی قیادت میں میچل اسٹارک اور ہرل ووڈ نیوزی لینڈ کو ابتدائی جھٹکوں سے پریشان کریں گے۔ آسٹریلیائی کپتان کلارک کی واپسی کے بعد عین ممکن ہے کہ کار گذار کپتان جارج بیلی قطعی 11 کھلاڑیوں میں شامل نہیں رہیں گے ۔ علاوہ ازیں آل راونڈر شین واٹسن کا ناقص فام آسٹریلیائی ٹیم کیلئے تشویش کا باعث ہے ۔ 40 ہزار شائقین سے بھرے میدان میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کل کھیلے جانے والے مقابلے کے متعلق مکالم نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف بھی اپنا جارحانہ اور برقرار رکھیں ۔ 18 گیندوں میں نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے ورلڈ کپ کی تیز رفتار نصف سنچری اسکور کرنے والے مکالم نے ان عزائم کا اظہار کیا ہے کہ وہ میزبان ٹیم حریف کی طاقت اور شہرت کی بجائے اپنے جارحانہ کھیل کو برقرار رکھیں۔