نیمر پر برازیل میں بھی دھوکہ دہی کے الزامات

برازیلا۔ 4فروری (سیاست ڈاٹ کام )برازیل میں استغاثہ نے  فٹبال ٹیم کے کھلاڑی  نیمر اور ان کے والد کے خلاف ٹیکس بچانے اور دھوکہ دہی کے معاملات میں فردِ جرم عائد کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ ہسپانوی فٹبال کلب بارسلونا میں اپنی منتقلی کے حوالے سے نیمر کی دھوکہ کے ہی الزامات کے تحت اسپین کی ایک عدالت میں پیشی کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔برازیلی حکام نے نیمر کے چار کروڑ 70 لاکھ ڈالرس مالیت کے اثاثے بھی منجمد کر دیے ہیں تاہم نیمر اور ان کے اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ انھوں نے کوئی دھوکہ دہی نہیں کی۔ برازیلی حکام نے نیمر پر یہ الزام لگایا ہے کہ انھوں نے ٹیکس بچانے کے لئے کئی فرضی کمپنیوں کا استعمال کیا۔حکام کے مطابق نیمر کے خلاف ٹیکس بچانے اور دھوکہ دہی کے الزامات 2006 سے 2013 کے درمیان کے ہیں اور یہ اسپین میں ان کے خلاف جاری مقدمے سے مختلف ہیں۔ اسپین میں استغاثہ کا موقف ہے کہ نیمر، ان کے خاندان اور بارسلونا فٹبال کلب نے گذشتہ ستمبر میں برازیلی کلب سینٹوس سے ان کی ہسپانوی کلب کو منتقلی کے سلسلے میں دی جانے والی اصل رقم ظاہر نہیں کی۔ بارسلونا کا کہنا ہے کہ اس نے 2013 میں نیمرکو پانچ کروڑ 71 لاکھ یورو ادا کئے تھے جس میں چار کروڑ یورو ان کے والدین جبکہ 71 لاکھ یورو برازیل کلب سینٹوس نے وصول کئے تھے۔ تاہم تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ بارسلونا نے نیمر کو پانچ کروڑ 71 لاکھ یورو نہیں بلکہ آٹھ کروڑ، 30 لاکھ یورو ادا کئے تھے اور بارسلونا کلب نے اس معاہدے کے کچھ حصے کو پوشیدہ رکھا تھا۔نیمر  ہسپانوی عدالت میں جج کے سامنے ایک گھنٹہ اور 30 منٹ کے لئے پیش ہوئے۔نیمرکے ساتھ ان کے والد بھی تھے جو ان کے ایجنٹ کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ برازیل میں سرمایہ کاری کی ایک فرم ڈی آئی ایس اس مقدمے کو سامنے لائی ہے۔ڈی آئی ایس کے پاس برازیل کے کھلاڑیوں کی ٹرانسفر کے 40 فیصد حقوق ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ اسے دھوکہ دہی سے لاکھوں یورو کا نقصان پہنچایا گیا۔ اطلاعات کے مطابق نیمر کو بارسلونا نے 2013 میں پانچ کروڑ 71 لاکھ یورو کے عوض سائن کیا تھا اور انھوں نے اپنے شاندار کھیل سے بارسلونا کو اس سیزن کی چیمپیئن لیگ اور لالیگا میں کامیابی بھی دلائی تھی۔ 23 سالہ نیمر نے 2015 میں بارسلونا کو پانچ ٹرافیاں جتوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔