نیل پالش غیر اسلامی عمل ،اس سے گریز کریں : دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ 

سہارنپور : ملک کی مشہور دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند نے خواتین کے نیل پالش کے استعمال کرنے پر ایک بڑا فتویٰ جاری کیاہے ۔ اس فتویٰ کے مطابق نیل پالش سے نماز نہیں ہوتی ۔ مفتی اسرار نے کہا کہ دارالعلوم نے آج ایک فتویٰ جاری کیا ہے ۔ جس میں کہا گیا ہے کہ نیل پالش کا استعمال غیر اسلامی عمل ہے ۔ ا س کے بجائے خواتین اپنے ناخنوں کے لئے مہندی کا استعمال کریں ۔‘‘ مفتی اسرا رنے خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام خواتین کو زینت اختیار کرنے سے نہیں روکتا ۔

اگر کوئی خاتون نیل پالش لگا کر نماز پڑھتی ہیں تو اس کی نماز نہیں ہوتی ۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ اپنے ناخنوں سے نیل پالش پوری طرح نکال دیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیل پالش سے وضو مکمل نہیں ہوتا کیونکہ نیل پالش پانی کو ناخنوں تک پہنچنے نہیں دیتا ۔ اس لئے ضروری ہے کہ نیل پالش کو پوری طرح صاف کریں ۔ راشٹریہ مسلم مہیلا سنگھ کی صدر ایڈوکیٹ فرح فیض نے اس فتویٰ کی مخالفت کی ہے ا ورکہا کہ مدارس اسلامیہ مردوں کے خلاف کوئی فتویٰ جاری نہیں کرتے ۔ ہمیشہ خواتین کیلئے ہی کوئی نہ کوئی فتویٰ جاری کرتے رہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی دینی مدارس ہیں لیکن وہ اس طرح کے فتویٰ جاری نہیں کرتے ۔ ہمیشہ ہندوستان میں ہی اس طرح کے فتویٰ نکالے جاتے ہیں ۔ جس سے خوتین کی آزادی چھین لی جاتی ہے ۔‘‘

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی دارالعلوم دیوبند نے خواتین کے بال کترنے اور انہیں مخصوص انداز میں ڈھالنے اور آئیبروز پربھی فتوی جاری کیا تھا ۔