سوشیل میڈیا پر پیامات وائرل ۔ اغوا و قتل کا امکان مسترد ۔ پولیس
حیدرآباد ۔ /24 مئی (سیاست نیوز) نکلس روڈ جل وہار پر آج کمسن لڑکی کی مشتبہ موت کے نتیجہ میں سوشیل میڈیا پر پھر وائرل میسیجیس کا آغاز ہوگیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ 14 ماہ کی کمسن لڑکی اکشرا جس کے ماں باپ مزدور پیشہ ہے اور جل وہار کے قریب واقع جھونپڑیوں میں مقیم ہے ۔ آج دوپہر کمسن لڑکی اچانک اپنے مکان سے لاپتہ ہوگئی اور اس کے ماں باپ شام کو مکان واپس لوٹنے پر لڑکی کو نہیں پایا ۔ تشویش کا شکار ماں باپ نے فوری پولیس کو اطلاع دی اور پولیس کی ٹیم نے جل وہار کے اطراف و اکناف علاقوں میں تلاش شروع کردی تھی کہ کمسن لڑکی کی نعش جل وہار کے قریب واقع ایک پانی کے سمپ سے دستیاب ہوئی ۔ اس واقعہ کے بعد سوشیل میڈیا پر وائرل میسیجیس کا دوبارہ آغاز ہوگیا اور کئی واٹس اپ گروپس میں یہ خبریں ڈالی گئی کہ اس کمسن لڑکی کا اغواء کرکے قتل کردیاگیا ۔ پولیس نے ریاست میں موجود صورتحال کے پیش نظر فی الفور کارروائی کرتے ہوئے جل وہار کے تمام سی سی ٹی وی کیمروں کا تجزیہ کیا اور بعد ازاں اس لڑکی کو ٹی وی ریکارڈنگ میں پائے جانے پر راحت کی سانس لی ۔ ڈی سی پی سنٹرل زون مسٹر وشنو پرساد کہا کہ سی سی ٹی وی کی بنیاد پر اس کیس کی تحقیقات تیزی سے جاری ہے اور اس میں کوئی اغواء یا قتل کا زاویہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر تحقیقات کی جارہی ہے اور اندرون ایک دن پولیس اس کیس کے نتیجہ پر پہونچے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے ۔