کلوا کرتی میں سابق رکن اسمبلی جے پال یادو کی پریس کانفرنس
کلوا کرتی /21 جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) چندرا بابو نائیڈو کو بھی وہی سزا ملے، جو کہ بنگارو لکشمن اور کرشنا یادو کو ملی تھی۔ ان خیالات کا اظہار کلوا کرتی کے سابق ایم ایل اے جے پال یادو نے آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صاف صاف الفاظ میں عوام کے سامنے اپنے کرتوتوں کا واضح اعلان کریں یا اپنے ایم ایل اے ریونت ریڈی کی ایم ایل سی اسٹیفن کے گھر میں موجودگی، رقم کی حوالگی اور اپنی آواز کے بارے میں عوام کو بتائیں کہ صحیح کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسٹر نائیڈو کو چاہئے کہ وہ معاملے کو پیچیدہ بنانے کی بجائے اپنے جرم کا اقرار کرلیں، کیونکہ اے سی بی کے پاس جتنے شواہد ہیں، وہ کسی سے چھپے نہیں ہیں، جب کہ اے سی بی ایک خود مختار ادارہ ہے، اس پر کسی کا دباؤ نہیں چلتا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹیفن کی شکایت پر اے سی بی نے کیمرے نصب کئے تھے اور فون ٹیپ نہیں کیا گیا تھا، بلکہ اسے بعد میں حاصل کیا گیا۔ اس موقع پر انھوں نے ماضی کے لیڈروں کا تذکرہ کیا اور کہا کہ بی جے پی کے ریاستی صدر بنگارو لکشمن پر بھی رشوت کا الزام لگا تھا، اسی طرح کرشنا یادو کو بھی تیلگی کیس میں ملوث پایا گیا تھا اور دونوں لیڈروں کو جیل جانا پڑا تھا، لہذا مرکزی حکومت اور الیکشن کمشنر کو چاہئے کہ خاطی کو سزا دیں، تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کی حرکت کی جرأت نہ کرسکے اور دوسروں کے لئے عبرت بن جائے۔ انھوں نے سیکشن 8 کے تعلق سے آندھرا پردیش حکومت کے مطالبہ کو غیر واجبی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ’’اس کی ضرورت نہیں ہے‘‘ کہہ کر اسے ٹال دیا ہے، جب کہ یہ جملہ آندھرا پردیش حکومت کے منہ پر یہ ایک بھرپور طمانچہ ہے۔ اس موقع پر سابق سرپنچ سدرشن ریڈی، مرلیدھر، راگھوویندر اور دیگر بھی موجود تھے۔