فرید آباد: آگرہ کے ۸۵ سالہ نور محمد اس عمر میں بھی عہد مغل کے سنگ مرمر پر نقاشی کے فن کو زندہ رکھنے کی جد وجہد میں مصروف ہیں۔
گزشتہ بیس سالوں سے سورج کنڈ بین الاقوامی میلے میں آرہے ہیں نور محمد کو اسی میلے میں ۲۰۱۶ء میں ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔
اس بار نور محمد اپنے بیٹے تاج محمد کے ساتھ آئے ہیں۔
اسٹال نمبر ۷۹۰ پر اپنی تخلیق کو دکھاتے ہوئے نور محمد کہتے ہیں کہ انہوں نے یہ فن اپنے بڑے بھائی خدا بخش سے سیکھی ہے اور سب سے زیادہ خوشی اس وقت ہوئی جب کوئی ان کے فن کی قدر کر تا ہے۔۲۰۱۱ میں بی ایس این یل نے اپنے کیلنڈر پر ان کی تصاویر کو چھا پا تھا۔نور محمد ہر سال تاج فیسٹیول میں بھی شرکت کر تے ہیں۔
پانچویں جماعت تک تعلیم حاصل کر نے والے نور محمد کہتے ہیں کہ آگرہ میں بہت سے نوجوان اس فن کو سیکھنا چاہتے ہیں۔وہ ان کو خوشی سے تر بیت دے تے ہیں۔
اب تک سو سے زیادہ افراد کو انہوں نے یہ فن سکھایا ہے۔
نور محمد ماربل آرٹ میں تاج محل ، بال ، لیمپ ، گائے ، ہاتھی ،مچھلی کے اندر مچھلی اور دیگر پر کشش آرٹ بنا تے ہیں۔تاج بنانے میں چھ سات دن لگ جا تے ہیں۔اور اس کی قیمت چار ہزار روپئے ہے۔اور مچھلی کی قیمت پانچ ہزار روپئے ہے۔
نور محمد کا اسٹال نمبر ۷۹۰ ہے۔بڑی چوپال کے پاس آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے۔