کڑپہ میں قومی سمینار سے ایم اے رحیم خان کا خطاب
کڑپہ /29 مارچ (راست) انجمن ترقی اردو شاخ کڑپہ اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے اشتراک سے کڑپہ میں مسلم اسوسی ایشن ایجوکیشنل کامپلیکس کے مولانا آزاد بلاک آڈیٹوریم میں 21 اور 22 مارچ کو دو روزہ قومی سمینار بعنوان ’’جنوبی ہند کے جواں فکر قلم کار‘‘ منعقد ہوا، جس کی صدارت اے بی غلام یزدانی نے کی۔ اس موقع پر پروفیسر سید سجاد حسین صدر شعبہ اردو مدراس یونیورسٹی اور محمد عبد الرحیم خان معتمد عمومی انجمن ترقی اردو اے پی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ہند میں جواں فکر اردو قلم کاروں کی بہتات ہے، بہ نسبت شمالی ہند کے۔ اگر حکومتیں ان قلم کاروں کی حوصلہ افزائیں کریں تو اردو زبان و ادب مزید ترقی کرے گا۔ پروفیسر مظفر شہ میری صدر شعبہ اردو یونیورسٹی آف حیدرآباد نے کہا کہ جواں فکر قلم کار تحقیق و تنقید پر بھی زور دیں، جس کے لئے گہرائی سے مشاہدہ و مطالعہ بہت ضروری ہے۔ ڈاکٹر راہی فدائی (بنگلور) اور پروفیسر ستار ساحر (تروپتی) صدر شعبہ اردو جامعہ وینکٹیشور نے اجلاس کی صدارت کی۔ مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر حیات افتخار چینائی، ایوب حیدر کرناٹک، ڈاکٹر غوثیہ بانو حیدرآباد، منیب آفاق ادونی، محبوب خان کڑپہ، ڈاکٹر صادقہ نواب سحر ممبئی، ڈاکٹر حیدر علی کڑپہ، سید شکیل احمد، ڈاکٹر امین اللہ تروپتی، ڈاکٹر غضنفر اقبال ہمناباد، شاذیہ بیگم کڑپہ وغیرہ نے شرکت کی اور مقالے پیش کئے۔ سمینار کے کنوینر سید شکیل احمد انجمن کے سکریٹری ہدایت اللہ کی سرپرستی میں مشاعرہ ہوا، جس میں صدیق فاخر، خلیل احمد خلیل، شاہد امتیاز، مقبول احمد مقبول، افتخار جمال، صادق ولی، سردار ساحل، انور ہادی اور دیگر نے کلام سناکر داد حاصل کی۔ سید حسین باشاہ شہ میری مہمان خصوصی تھے۔ نظامت یونس طبیب نے کی۔