ناجائز تعلقات اور خوف کا ماحول بناکر شناخت بنانے بہیمانہ حرکت
نلگنڈہ۔ یکم فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) نلگنڈہ مستقر میں پیش آئے سنسنی خیز قتل کی واردات جس میں سر کو دھڑ سے علیحدہ کردیا گیا تھا۔ اس میں ملوث دو افراد کو پولیس نلگنڈہ نے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔ ڈی ایس پی نلگنڈہ سدھاکر نے آج شام رہنے دفتر میں صحافتی کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ قتل کی وجوہات ناجائز تعلقات کا شک اور شہر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کرتے ہوئے اپنی شناخت بنانا ہے۔ انہوں نے تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ نلگنڈہ کے عباسیہ کالونی کا ساکن 26 سالہ محمد محسن خان عرف محسن نے اپنے تین سال پرانے دوست پی رمیش، 30 سالہ جو کنگل سے تعلق رکھتا ہے، کو 28 جنوری کی شام اپنے بھائی اکبر کو یرقان کی دوا کیلئے نلگنڈہ بلاکر مہ نوشی کی اور کنگل میں محسن کی بہن سے تعلقات کے شبہ میں رمیش پر چاقو سے حملہ کردیا اور سر کو تن سے جدا کردیا۔ سر کو بٹو گوڑہ میں چھلہ مبارک کے پاس رکھ کر فرار ہوگیا۔ پولیس کو سر دستیاب ہونے کی خبر پر ڈاگ اسکواڈ طلب کیا۔ اے آر پولیس کانسٹبل کے ناگاراجو نے دھر مریال گوڑہ پر واقع بھارت گیاس گودام واقع چرچ کے پیچھے جھاڑیوں کے دھڑ رہنے کی نشاندہی پر دھڑ کو پولیس نے حاصل کرلیا۔ پولیس نے آج دو افراد محسن خان اور محمد درویش کو گرفتار کرلیا۔ ان کے قبضہ سے قتل میں استعمال کردہ چاقو، خون آلودہ کپڑے، میڈیکل اور سیل فون کو ضبط کرلیا۔ سدھاکر نے بتایا کہ اس واردات کے ذریعہ شہر کی پرامن فضاء کو مکدر کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں زائد از 100 سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی گئی ہے۔ مزید 100 سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی۔ ضلع کے تمام سرکل انسپکٹرس کو نلگنڈہ طلب کرتے ہوئے پٹرولنگ میں تیزی پیدا کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ تمام اسٹیشن ہاؤز آفیسرس کو ہدایت دی گئی ہے کہ تمام روڈی شیٹرس کو اسٹیشن طلب کرکے کونسلنگ کی جائے۔ اس پریس کانفرنس میں II ٹاؤن سرکل انسپکٹر سرینواس چیٹیال سرکل پانڈو رنگاریڈی اور دیگر موجود تھے۔