حیدرآباد 5 اپریل (سیاست نیوز) ضلع نلگنڈہ جانکی پورم میں پولیس انکاونٹر کے دوران ہلاک دو مسلح گینگسٹرس کی ممنوعہ تنظیم سیمی کے سرگرم کارکنوں کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے جو ملک بھر میں بم دھماکے کرنے کے بشمول دیگر کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ اسٹوڈنٹس اسلامک مومنٹ آف انڈیا کے ان دو متوفی کارکنوں میں سے محمد اعجاز الدین کا تعلق مدھیہ پردیش کے ضلع نرسنگ پور میں کیریلی اور محمد اسلم عرف بلال کھنڈا میں گنیش تلائی سے تعلق ہے ۔ تلنگانہ کے ڈی جی پی انوراگ شرما نے اپنے ایک بیان میں یہ بات بتائی۔ اعجاز الدین اور اسلم کو کل پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کیا گیا۔ اس انکاونٹر کے دوران پولیس کانسٹبل بھی ہلاک اور سب انسپکٹر و سرکل انسپکٹر زخمی ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ دونوں 2013 ء میں مدھیہ پردیش کی کھنڈوا جیل سے فرار ہونے والے 7 زیر دریافت قیدیوں کے ایک گروپ سے تعلق رکھتے تھے۔ انوراگ شرما نے کہا کہ شبہ کیا جاتا ہے کہ یہ دونوں گدشتہ سال مئی میں چینائی ریلوے اسٹیشن پر بنگلور گوہاٹی ایکسپریس میں کئے گئے بم دھماکے میں بھی ملوث تھے۔ اس دھماکے میں ایک خاتون ہلاک اور دیگر 14 زخمی ہوئے تھے ۔ یہ لوگ گذشتہ سال جولائی میں پونے کی گنیش مندر کے قریب پولیس اسٹیشن کے سامنے دھماکہ کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش پولیس کی جانب سے فراہم کردہ مدد اور ان چہروں کی شناخت سے ان کا پتہ چلانے میں مدد ملی ہے ۔ اعجاز الدین اور اسلم مدھیہ پردیش میں سمی کے سرگرم کارکن تھے۔ یہ دونوں یکم اپریل اور 2 اپریل کی درمیانی شب نلگنڈہ میں سوریا پیٹ بس اسٹانڈ سے مسافرین کی حیثیت سے سوار ہوگئے تھے ۔ مشتبہ مسافروں کی تلاشی کے دوران ان دونوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کی تھی جس میں ایک پولیس کانسٹبل اور ہوم گارڈ ہلاک ہوئے تھے۔ سرکل انسپکٹر اور دیگر ہوم گارڈز بھی فائرنگ میں زخمی ہوئے تھے ۔ ان دونوں نے بندوق کی نوک پر ایک کار کو روکنے کی کوشش کی تھی جب کار کا ڈرائیور تیزی سے آگے بڑھ گیا تو اس پر فائرنگ کی گئی ۔ پولیس نے انکاونٹر کے مقام سے ان دونوں کے قبضہ سے کاربن ‘دو دیسی ساختہ پستول‘ موبائیل فون برآمد کئے ہیں۔ اس موبائیل فون میں حیدرآباد کے نمبرات شامل ہیں۔ ان دونوں میں موٹر سائیکل کو استعمال کیا تھا یہ اروا پلی کے ایک شہری سے چھین لی گئی تھی۔ ان کے گروپ میں دیگر افراد بھی شامل ہیں جن میں محبوب ‘ابو فیصل ‘ذاکر اور امجد کی بھی پولیس کو تلاش ہے ۔ حیدرآباد میں چادر گھاٹ علاقہ سے وجئے واڑہ کی بس میں سوار ہونے کی سی سی ٹی وی تصویروں سے اطلاع ملی ہے ۔ یہ دونوں شہر حیدرآباد میں مقیم تھے جس کی پولیس تحقیقات کررہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ سیمی ارکان کا تعلق ابوفیصل گینگ سے ہے اور انہوں نے سال 2009 ء میں کھانڈوا کے بی جے پی لیڈر پرومود تیواری پر فائرنگ کی تھی جبکہ مدھیہ پردیش میں 10 سے زائد بینک ڈکیتیوں میں ملوث ہے ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اعجاز الدین اور اسلم نے مئی 2014 ء میں پیش آئے بنگلور گوہاٹی ایکسپریس ٹرین بم دھماکے کے علاوہ فرکشانہ پولیس اسٹیشن پونے ، بجنور بم دھماکہ ، ہریانہ ریواری علاقہ میں دستیاب ہونے والے بم کے واقعہ میں اور اڑیسہ تلنگانہ اور اترپردیش میں کئی بینک ڈکیتیوں میں ملوث ہے ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ مسٹر انوراگ شرما نے بتایا کہ مدھیہ پردیش پولیس نے خاطیوں کی نشاندہی میں مدد کی ہے اور مہلوکین کے انگلیوں کے نشانات اور دیگر شواہد فراہم کئے ہیں جس میں شناخت کیلئے آسانی پیش آئی ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کانسٹبل لنگیا سے چھینی ہوئی مشین گن (کاربائین )کے علاوہ دو دیسی ساختہ پستول اور ارواپلی کے ساکن سے چھینی گئی موٹر سائیکل بھی برآمد کی گئی ہے ۔ ریاستی پولیس اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کررہی ہے اور اعلیٰ عہدیداروں کی نگرانی میں کارروائی جاری ہے ۔