نظام شوگر فیاکٹری کو حکومت کی تحویل میں لینے کے اقدامات

نظا م آباد :9؍جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے کویتا نے آج ان کی قیام گاہ پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نظام دکن شوگر فیکٹری کے مسائل کی یکسوئی کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلگودیشم کے دورحکومت میں نظام دکن شوگرفیکٹری کو فروخت کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کسانوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ 10لاکھ روپئے کے منافع سے 3لاکھ روپئے کا منافع حاصل ہورہا ہے مٹ پلی،بودھن، میدک شوگر فیکٹریوں کو نقصانات سے بچانے کیلئے حکومت شکر کی خریدی کا فیصلہ کیاہے اور شکر کی خریدی سے 35 کروڑ روپئے حاصل ہورہے ہیں اور ان روپیوں سے کسانوں کے بقایہ جات ادا کئے جائیں گے اور فیکٹری کے انتظامیہ کو بھی اس بات کی ہدایت دی گئی ہے کہ شکر کی فروختگی سے حاصل ہونے والی رقم سے کسانوں کے بقایہ جات ادا کریں۔ تنخواہیں اور دیگر اخراجات کیلئے استعمال نہ کرے ۔ انہوں نے سابق رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھوگوڑ یاشکی کی جانب سے نظام دکن شوگر فیکٹری کے مسئلہ پر تنقید کرتے ہوئے حکومت کو بدنام کرنے کی منصوبہ بند سازش کررہے ہیں جبکہ حکومت کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ شریمتی کے کویتا نے کہا کہ نظام دکن شوگرفیکٹری کے علاوہ نظام آباد کوآپریٹو شوگرفیکٹری کی کشادگی کیلئے بھی حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ نظام دکن شوگرفیکٹری کو حکومت کی تحویل میں لینے کیلئے ایک کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اس کمیٹی کی رپورٹ ابھی تک وصول نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے چیف منسٹر چندر شیکھر رائو کسانوں کو راحت پہنچانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہے ہیں۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نظام آباد رورل مسٹر باجی ریڈی گوردھن نے بھی بتایا کہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو نظام آباد رورل حلقہ میں واقع نظام کوآپریٹیو شوگر فیکٹری کی کشادگی کیلئے اقدامات کررہے ہیں اور عنقریب میں اس مسئلہ کا حل ہوگااور نظام آباد رورل حلقہ میں واقع کسانوں کو راحت حاصل ہوگی۔ اس موقع پر رکن اسمبلی نظام آباد بی گنیش گپتا، ایم ایل سی وی جی گوڑ، مئیر نظام آباد آکولہ سجاتا، ضلع پریشد چیرمین دفعدار راجو، صدر ٹی آرایس ایگا گنگاریڈی، ٹی آرایس قائدین اے ایس پوشٹی، ایس اے علیم، ڈاکٹر بھوپت ریڈی، عبدالرحیم سیفی کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔