نظام آباد میں محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی مایوس کن

قرضہ جات کیلئے عوام دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور،حکومت کے خلاف ناراضگی
نظام آباد :26؍ اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)گذشتہ چند ماہ سے نظام آباد میں محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی مکمل طور پر ٹھپ ہوگئی ہے جس کی وجہ سے عوام میں دن بہ دن ناراضگی پائی جارہی ہے اور حکومت کی کارکردگی پر تنقید کی جارہی ہے نظام آباد ضلع سے چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو کی دختر نمائندگی کرنے کے باوجود بھی اقلیتی بہبود کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہونے کی وجہ سے عوام حکومت پر کھلے عام تنقید کرتی جارہی ہے ۔ ضلع نظام آباد میں اقلیتوں کی قابل لحاظ تعداد ہے اور دو سال سے اقلیتوں کو کسی بھی قسم کے بینک قرضہ جات فراہم نہیں کئے گئے جبکہ دو سال سے عوا م میناریٹی ویلفیر اور میناریٹی فینانس کارپوریشن آفس کے چکر کاٹتے ہوئے اس بارے میں دریافت کررہے ہیں لیکن ابھی تک دو سال سے ایک روپیہ کے بھی سبسیڈی کے قرضہ جات منظور نہیں کئے گئے اس کے علاوہ گذشتہ چار ماہ سے کلیانہ لکشمی ، شادی مبارک کے درخواستوں کی یکسوئی نہیں کی گئی شہر نظام آباد کے احمدی بازار میں واقع اُردو اکیڈیمی کمپیوٹر ٹریننگ سنٹر ہے اور یہاں پر کئی برسوں سے مسلمان طلباء و طالبات کو مفت میں اُردو اکیڈیمی کی جانب سے مفت کمپیوٹر ٹریننگ فراہم کی جاتی تھی تقریباً دو سال سے کمپیوٹر سنٹر بند پڑا ہوا ہے جبکہ اس بارے میں بارہا نمائندگی کرنے کے باوجود بھی ابھی تک کمپیوٹر سنٹر کا آغاز نہیں کیا گیا مسلسل نمائندگی کے باعث گذشتہ سال اکتوبر میں ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کے ہاتھوں کمپیوٹر سنٹر کا افتتاح عمل میں لانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے عہدیداروں نے عجلت میں اُردو اکیڈیمی کی مرمت کی لیکن ابھی تک گتہ دار کو کسی قسم کے بل ادا نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے گتہ دار ہر روز اقلیتی بہبود کے آفس کے چکر لگاتے ہوئے بل کی ادائیگی کیلئے منت و سماجت کررہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی عہدیدار بلوں کی ادائیگی کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا ۔ چھ ماہ کا وقفہ گذرنے کے باوجود بھی ابھی تک اُردو اکیڈیمی کے کمپیوٹر سنٹر کا آغاز تو نہیں لیکن گتہ دار کے بلوں کی ادائیگی بھی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے گتہ دار پریشانیوں میں مبتلا ہے۔