نظام آباد میں جی او 39 کی منسوخی کیلئے ستیہ گرہ

حکم نامہ کی برخواستگی تک احتجاج جاری رکھنے کا ارادہ

نظام آباد:3؍اکتوبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)جی او نمبر 39 کی برخواستگی کا مطالبہ کرتے ہوئے جے اے سی ، کل جماعتی ، ستیہ گرہ ضلع نظام آباد میں بڑے پیمانے پر مناتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین نے ستیہ گرہ میں شرکت کی ۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او کی مخالفت کرتے ہوئے جے اے سی نے ایک روزہ ستیہ گرہ کی اپیل کی تھی ۔ ضلع جے اے سی کی جانب سے نظام آباد کے ماکلور میں ایم آر او آفس کے روبرو ستیہ گرہ منعقد کیا گیا ۔ جس میں جے اے سی کنونیر گوپال شرما ، ایم ایل سی آکولہ للیتا، کل ہند کانگریس کے جنرل سکریٹری مدھوگوڑ یاشکی ، صدر ضلع کانگریس طاہر بن حمدان ، سابق اسپیکر کے آر سریش ریڈی ، پردیش کانگریس کے جنرل سکریٹریزجی گنگادھر،این رتناکر، پیس اینڈ جسٹس پارٹی شیخ حسین ، سی پی ایم سکریٹری کے بھومنا، تلگودیشم راجہ رام یادو ، سدھاکرم، بی جے پی کے آلور گنگاریڈی ، الجا پور سرینواس ، سی پی ایم کے کارکن بڑے پیمانے شرکت کی ۔ اس موقع پر مسٹر مدھوگوڑ یاشکی ، آکولہ للیتا، کے آر سریش ریڈی ، طاہر بن حمدان ، الجا پور سرینواس ، بھومنا، گوپال شرمانے کہا کہ حکومت کو کسانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے کسانوں کے نام پر ٹی آرایس پارٹی کے کارکنوں کو سیاسی ملازمت فراہم کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے جی او نمبر 39 ، 42 کی اجرائی عمل میں لائی گئی ۔ جی او کیخلاف عدالت سے رجوع ہوئے ہیں ۔ ان قائدین نے کہا کہ ریاست میں حکومت کی جانب سے من مانی کی جارہی ہے اور حکومت کے مفادات کے خلاف کام انجام دئیے جارہے ہیں ۔ خاندانی حکمرانی کے ذریعہ خاندان کو فائدہ بخش فیصلہ کئے جارہے ہیں اور اسی کے تحت مشن بھگیرتا ، مشن کاکتیہ اور پراجیکٹوں کے ری ڈیزائنگ کے نام پر کروڑوں روپئے کے فنڈس ضائع کیا جارہا ہے ۔ حکومت کو عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ خاندان کو فائدہ پہنچانے کیلئے جی او جاری کرتے ہوئے 50تا 60 ہزار کروڑ روپئے کا نقصان کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 5 سالہ دور میں 800 ہزار کروڑ روپئے کمانے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے من مانی کرنے کے علاوہ ریاست کو فروخت کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے دلچسپی ہوتی تو کمیٹیوں میں ٹی آرایس کارکنوں کے بدلے کسانوں کو شامل کیا جاتا تھا ۔ کل جماعتی قائدین جی او کی برخواست تک احتجاج کو جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔